اقتصادی شرح

سال 2023 میں چین کی اقتصادی شرح نمو 5.5 فیصد ہو سکتی ہے، آؤٹ لک

بیجنگ (گلف آن لائن)آسیان، چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے میکرو اکنامک ریسرچ آفس نے ” آسیان، چین، جاپان، اور جنوبی کوریا کا علاقائی اقتصادی آؤٹ لک 2023″ جاری کیا، جس میں پیش گوئی کی گئی کہ سال 2023 میں آسیان، چین، جاپان، اور جنوبی کوریا کے خطے کی اقتصادی ترقی 4.6 فیصد رہے گی،اور چین کی اقتصادی ترقی 5.5 فیصد ہو گی۔جمعرات کے روز

رپورٹ میں یہ خیال ظاہر کیا گیاہے کہ 2023 میں عالمی معیشت کی ترقی میں سست روی کی توقع ہے، کیونکہ امریکہ اور یورو زون میں ترقی کی رفتار کم ہے۔ 2022 میں متعددبار مانیٹری پالیسی کو سخت کرنے سے ترقی یافتہ معیشتوں میں کھپت اور سرمایہ کاری پر دباؤ پڑا ہے۔ عالمی سطح پر خوراک اور اجناس کی بلند قیمتوں کے باعث افراط زر بدستور بلند ہے۔ لہذا، 2023 میں امریکی فیڈرل ریزرو، وفاقی فنڈز کی شرح میں اضافہ جاری رکھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، عالمی سپلائی چینز پر دباؤ 2022 کی دوسری ششماہی میں کافی حد تک کم ہو چکا ہے اور 2023 میں مزید بہتر ہو سکتا ہے۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ چیلنجز کے باوجود، آسیان، چین، جاپان اور جنوبی کوریا کی معیشت 2023 میں 4.6 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی، جو 2022 میں 3.2 فیصد سے زیادہ رہی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ چین، جاپان اور جنوبی کوریا کی معاشی بحالی کی بہتر توقعات ہیں، جن کی شرح نمو 2023 میں 4.5 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔ آسیان خطے میں اقتصادی ترقی کی شرح 4.9 فیصد متوقع ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں