گرفتار

پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدرعلی حیدرزیدی کو گرفتار کرلیا گیا

کراچی(گلف آن لائن)پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدرعلی حیدرزیدی کو گرفتار کرلیا گیا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کی جانب سے علی زیدی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی مذمت کی گئی ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی سندھ کے مطابق علی زیدی پی ٹی آئی سندھ سیکریٹریٹ میں تنظیمی عہدیداران سے ملاقات کررہے تھے، سول اور یونیفارم میں ملبوس اہلکاروں نے علی زیدی کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ذرائع کے مطابق ان کی گرفتاری ابراہیم حیدری تھانے میں درج فراڈ کے مقدمے میں کی گئی ہے۔2013 کے معاملے پر گزشتہ روز ابراہیم حیدری تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، علی زیدی کو دفتر سے دھکے مارتے ہوئے حراست میں لیا گیا، علی زیدی کے دفتر میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج میں اہل کاروں کو دھکے دیتے دیکھا جا سکتا ہے۔

دوسری طرف سائوتھ زون پولیس نے بیان دیا ہے کہ ہمیں علم نہیں پی ٹی آئی رہنما کو کس نے گرفتار کیا، ساتھ زون پولیس نے انھیں گرفتار نہیں کیا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کیخلاف فراڈ کا مقدمہ درج کیا گیا۔علی زیدی پر 17 کروڑ روپے کے فراڈ کا الزام ہے، پی ٹی آئی رہنما کو ملیر انویسٹی گیشن اینڈ آپریشن نے گرفتار کیا ہے۔ذرائع کے مطابق علی زیدی کے خلاف مقدمہ شہری فضل الہی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔پی ٹی آئی رہنما کے خلاف مقدمہ فراڈ اور دھمکی کی دفعات کے تحت درج کروایا گیا۔

مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ علی زیدی نے مجھ سے 2013 میں 18 کروڑ روپے لیے، پلاٹ کی فائل دی جس کی قیمت 16 کروڑ 75 لاکھ روپے بتائی، علی زیدی نے ایک کروڑ 25 لاکھ روپے چھ ماہ بعد دینے کا وعدہ کیا، وقت مقررہ پر رقم کا تقاضہ کیا تو ملزم ٹال مٹول کرنے لگا۔متن میں کہا گیا کہ رقم نہ ملنے پر پلاٹ کی فائل بیچنا چاہی تو وہ بھی جعلی نکلی، ملزم سے رقم کیلئے بار بار رابطہ کرنے پر دھمکیاں دی گئیں، ملزم کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، رقم نہ ملنے پر پلاٹ کی فائل بیچنا چاہی تو وہ بھی جعلی نکلی۔

علی زیدی کی صاحبزادی تاشا علی زیدی کے مطابق انہیں اپنے والد پر فخر ہے جنہوں نے ہمیشہ اچھے اور برے کی تمیز سکھائی۔ ان کے والد کو پاکستان کی آزادی اور عزت کے تحفظ کی پاداش میں گرفتار کیا گیا۔ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے علی زیدی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علی زیدی کو سندھ پولیس نے حسب روایت بغیر وارنٹ گرفتار کیا، پاکستان میں یہ غنڈہ راج زیادہ نہیں چلے گا، جبر کے دن تھوڑے ہیں۔

قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے علی زیدی کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بغیر کسی وارنٹ کے پارٹی سیکرٹریٹ میں داخل ہوکر غیر قانونی طور پر علی زیدی کو گرفتار کیا گیا ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی کی بلا جواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں، امپورٹڈ حکومت فسطائیت کا شکار ہو کر انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے، فوری طور پر علی زیدی کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ظلم کا یہ دور زیادہ دیر نہیں چل سکتا، امپورٹڈ حکومت کے سہولت کار بننے والے افسران یاد رکھیں دور آنا جانا ہے، جلد انصاف کی حکمرانی آنے والی ہے۔پی ٹی آئی کراچی کے صدر آفتاب صدیقی نے مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انتقام کے نشے میں چور امپورٹڈ حکومت نے جعلی مقدمے میں علی زیدی کو گرفتار کیا۔ علی زیدی سابق وفاقی وزیر ہیں انہیں بے دردی سے پولیس گھسیٹتے ہوئے دفتر سے لیکر گئی، ایسا رویہ تو پولیس نے کبھی عزیر بلوچ کے ساتھ نہیں اختیار کیا۔

تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے علی زیدی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے اسے اغوا کا واقعہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وردی اور سادہ لباس اہلکار سیکریٹریٹ میں مشاورتی اجلاس کے دوران آئے اور علی زیدی کو اپنے ساتھ لے گئے۔فردوس شمیم نقوی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اہلکاروں نے دفتر میں توڑ پھوڑ بھی کی اور میرا موبائل توڑا دیا جبکہ جاتے ہوئے علی زیدی سمیت اجلاس میں شریک کچھ افراد کے موبائل فون بھی ساتھ لے گئے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ اہلکاروں نے علی زیدی کو لے جاتے ہوئے نہ آیف آئی آر دکھائی اور نہ ان کے پاس وارنٹ تھے، اہلکاروں نے فوٹیج بھی بنائی۔گرفتاری کے فورا بعد سائوتھ زون پولیس نے کہاکہ انھوں نے پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کو گرفتار نہیں کیا۔ علی زیدی ریئل اسٹیٹ کا کام کرتے تھے، ان پر 2013 میں پراپرٹی کے جعلی کاغذات ضمانت کے طور پر دینے کا الزام ہے۔ذرائع نے بتایاکہ عمران اسماعیل اورعالمگیرخان کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں