لاہور(زاہد انجم سے) گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان سے پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے ملاقات کی اور ان سے میڈیکل ریسرچ، شعبہ صحت اور مریضوں کو دی جانے والی طبی سہولیات بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے کہا کہ سائنسی علوم کی ترقی اور نت نئی ایجادات کا انحصار تحقیق و جستجو پر ہے،ترقی یافتہ ممالک میں میڈیکل ریسرچ پر سمجھوتہ نہیں کیا جاتایہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں ان کی کامیابیوں کا لوہا منوایا جا رہا ہے
کیونکہ جدید کمیونیکیشن کی بدولت ہم ایک گلوبل ویلج میں رہ رہے ہیں جہاں دنیا کے کسی ایک کونے میں ہونے والی وبائی امراض کے اثرات سے دوردراز کے ممالک بھی متاثر ہوتے ہیں۔ گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ پاکستانی معالجین اور میڈیکل ریسرچ پر کام کرنے والے ماہرین کو ترقی یافتہ ممالک میں ہونے والی جدید تحقیق سے مکمل آگاہ رہنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں تاکہ مقامی طور پر عوام کو درپیش صحت کے مسائل سے احسن طریقے سے نمٹا جا سکے۔محمد بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ صحت کا شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر پاکستانی شہری کو کسی تفریق کے بغیر علاج معالجے کی بہترین سہولیات حاصل ہوں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ مختلف ممالک میں پائی جانے والی بیماریاں و وبائی امراض بہت حد تک مماثلت رکھتی ہیں تاہم مقامی موسمی اثرات،عوام کے رہن سہن، خوراک اور حفظان صحت کے مسائل بھی بیماریوں پر اثر انداز ہوتے ہیں لہذا ماہرین کو اپنی تحقیق میں ان پہلوؤں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ گورنر پنجاب نے پی جی ایم آئی کی میڈیکل ریسرچ اور دیگر کامیابیوں کو سراہا اور اُن کیلئے مستقبل میں بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے گورنر پنجاب سے گفتگو میں کہا کہ پی جی ایم آئی کے پروفیسرز نے اپنی قومی ذمہ داریاں اور پیشہ وارانہ فرائض سر انجام دینے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی ہے، یہاں کے فارغ التحصیل ڈاکٹرز نہ صرف پاکستان بلکہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی درس و تدریس اور مریضوں کے علاج معالجے کی خدمات سر انجام دے کر ملک کا نام روشن کر رہے ہیں جو وطن عزیز کے سفیر اور پاکستان کا اثاثہ ہیں اور پی جی ایم آئی کی ڈیجیٹل لائبریر ی دنیا کی جدید ترین لائبریریوں سے منسلک ہے
جس سے ہمارے میڈیکل سٹوڈنٹس کو ترقی یافتہ ممالک میں شائع ہونے والے میڈیکل جرنلز سے استفادہ کرنے کی آن لائن سہولت دستیاب ہیں جس پر گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے اطمینان اور مسرت کا اظہار کیا۔ پروفیسر الفرید ظفر نے گورنر پنجاب کو بریفنگ میں بتایا کہ پی جی ایم آئی، امیر الدین میڈیکل کالج،نرسنگ کالج اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز سکول لاہو ر جنرل ہسپتال ملک بھر میں تربیت یافتہ ہیومن ریسورس مہیا کرنے میں پیش پیش ہے اور ہر سال پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹر زکے علاوہ نرسز اور پیرا میڈیکس کی ایک معقول تعداد” مین سٹریم “میں شامل ہونے سے ہسپتالوں کو ہیلتھ پروفیشنلز کی کمی پورا کرنے میں کافی حدتک مدد ملتی ہے۔
پروفیسر الفرید ظفر نے بتایا کہ پاکستان کی طبی تاریخ میں پہلی مرتبہ لاہور جنرل ہسپتال میں مریضوں کی سہولت اور رش کو کم کرنے کے لئے امراض چشم اور گائنا کالوجی کے شعبے میں آن لائن سسٹم متعارف کروایا گیا ہے تاکہ مریضوں کو دقت نہ ہو اور ہسپتال میں تاخیر کی زحمت سے بچ سکیں اور باقاعدگی سے اپنا چیک اپ کروائیں۔انہوں نے کہا کہ اس سسٹم کے بہت سے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں جس سے مریضوں کے ساتھ معالجین بھی مطمئن ہیں۔
پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے لاہور جنرل ہسپتال کو سٹیٹ آف دی آرٹ علاج گاہ بنانے کے لئے وافر فنڈز مہیا کیے ہیں جبکہ یہ واحد علاج گاہ ہے جہاں ملک بھر سے مریض علاج کیلئے لائے جاتے ہیں اورروزانہ کی بنیاد پر ا یمرجنسی و آؤٹ ڈور ڈیپارٹمنٹ میں تقریبا 8ہزار مریضوں کو بغیر پرچی فیس کے طبی و تشخیصی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جنرل ہسپتال میں جدید طبی آلات و مشینری نصب ہے اور پیچیدہ سے پیچیدہ آپریشن بھی کیے جا رہے ہیں۔پروفیسر الفرید ظفر نے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان کا اس ملاقات اور قیمتی وقت دینے پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ وہ اس گفتگو کے نتیجے میں سامنے آنے والی مثبت پیش رفت سے بھی آگاہ کرتے رہیں گے۔