کراچی (گلف آن لائن )ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی بدحالی کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں ہنرمند افراد ملک چھوڑ رہے ہیںجس سے معیشت کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔
کاروباری اداروں کو ہنر مند کارکنوںاورپیشہ ور افراد کی کمی کا سامنا ہے جس سے انکی استعداد متاثر ہو رہی ہے۔ عاطف اکرام شیخ جواسلام آباد چیمبر کے صدر اورپی وی ایم اے کے چئیرمین بھی رہے ہیں نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ملک غیر یقینی صورتحال سے گزر رہا ہے لوگ معاشی صورتحال سے پریشان ہیں سیاسی ماحول کشیدہ ہے بامقصد سیاست کا فقدان ہے اورحالات وقت کے ساتھ بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔اس صورتحال نے پہلے سے کمزور معیشت کو مزید کمزور کر دیا ہے اور لوگوں کے لیے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرنا مشکل ہو گیا ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ عوام ملک کے مستقبل سے مایوس ہو گئے ہیں اور صرف ایک سال میں تقریباً 10 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے۔ ایک سال میں بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں 300 فیصد اضافہ ہوا جو کہ ملکی تباہی کے لئے کافی ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ملک چھوڑنے کی خواہش 15 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں میں سب سے زیادہ ہے اور ملک چھوڑنے والوں میں پیشہ ور افراد شامل ہیں جن میں ڈاکٹرز، انجینئرز، آئی ٹی ماہرین، اکا¶نٹنٹ، ایسوسی ایٹ انجینئرز، اساتذہ اور نرسیں شامل ہیں ۔
اس صورتحال سے پاکستان کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اورفرادی قوت میں کمی کے نتیجے میں ملک کی پیداواری صلاحیت میں کمی واقع ہو رہی ہے۔گیلپ پاکستان کے سروے کے مطابق ملک کی معاشی صورتحال سے غیر مطمئن پاکستانیوں کی شرح 73 فیصد تک پہنچ گئی۔وزارت خزانہ کے مطابق شرح سود میں اضافے سے قرضوں کے حجم میں اضافہ ہوا ہے اور ڈالر کی شرح تبادلہ میں اضافے سے مہنگائی اور قرضوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 2026 تک ہمارا قرضہ معیشت کے 70 فیصد سے زیادہ ہونے کی توقع ہے ۔
اسکے علاوہ مہنگائی اوربے روزگاری مزید اضافے ہو رہا ہے اور روپیہ کمزور ہو رہا ہے۔ پاکستان کو 4 سال میں 77.5 ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ واپس کرنا ہے، ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے آئی ایم ایف سے مزید قرضہ لینا ہو گا۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے علاوہ ملک میں سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال نے بھی بہت سے لوگوں کو غیر محفوظ بنا رکھا ہے جس کی وجہ سے لوگ ملک سے بھاگ رہے ہیں جس کا نوٹس لیا جائے۔