منکی پاکس

منکی پاکس بارے عوام کے ساتھ ہیلتھ پروفیشنلز کی آگاہی بھی ضروری ہے ۔

لاہور ( ہیلتھ رپورٹر) ڈین انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر نے کہا ہے کہ منکی پاکس ویکٹر بارن ڈیزیز نہیں بلکہ صرف متاثرہ شخص سے براہ راست کنٹیکٹ سے دوسرے شخص کو منتقل ہو سکتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز ، نرسز اور دیگر ہیلتھ پروفیشنلز کی بھی بیماری سے آگاہی ضروری ہے تاکہ مرض کی تشخیص ، علامات ، علاج اور کیس مینجمنٹ درست طریقہ سے یقینی بنائی جا سکے ۔ انہوں نے یہ بات منکی پاکس کے بارے انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے زیر اہتمام مختلف ہسپتالوں کے ٹریننگ حاصل کرنے والے ڈاکٹر ز ، نرسز اور دیگر اسٹاف کے پہلے بیچ کو سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

ڈاکٹر زرفشاں طاہر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے آئی پی ایچ کو منکی پاکس کی بیماری کے حوالہ سے فوکل انسٹیٹیوٹ اور ڈین کو فوکل پرسن نامزد کیا ہے اور ادارہ میں ڈیزیز وارننگ /الرٹ سینٹر قائم کردیا گیا ہے جسکا گزشتہ روز وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے افتتاح کیا ۔ اس سینٹر میں پورے صوبے کے ہسپتالوں سے بیماری بارے اعداد و شمار جمع کئے جائینگے اور ڈیش بورڈ کام کرےگا ۔اور اگر صوبے کے کسی ہسپتال سے مذکورہ مریض بارے ہسپتال آئی پی ایچ کو فوری طور پر اگاہ کرےگا تاکہ بروقت مریض کا سمپل لیکر لیبارٹری ٹیسٹ کیا جاسکے

اور SoPs کے مطابق کیس مینجمنٹ ہو سکے ۔ ڈاکٹر زرفشاں نے بتایا کہ ایک ہفتہ تک جاری رہنے والی ٹریننگ میں تین سو ہیلتھ پروفیشنلز کو 50-50 کے گروپس میں تربیت دی جائیگی جنکا تعلق پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کے علاوہ ، مختلف محکموں ، ریسکیو 1122، ائیرپورٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ ، ائیرپورٹ ہیلتھ افسر ، بارڈر ہیلتھ سروسز ، پاکستان اور دیگر اداروں سے ہے ۔مذکورہ افراد کی تربیت کا شیڈول تیار کر کے متعلقہ افراد کو مطلع کر دیا گیا ۔ یہ افراد بطور ماسٹر ٹرینر تربیت حاصل کریں گے جو بعد ازاں اپنے ہسپتالوں اور اداروں کے دیگر افراد کو تربیت فراہم کریں گے ۔ڈاکٹر زرفشاں طاہر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ بیماریوں کی روک تھام کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری مستعدی سے پوری کرتا رہے گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں