لاہور ( گلف آن لائن) چیئرمین ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہو میاں خرم الیاس نے پاکستان کی خطے کے 9ممالک کیلئے برآمدات میں رواں مالی سال کے ابتدائی9ماہ میں28.28فیصد اورمہنگائی کی شرح میں36.4فیصد اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے قسط کی رقم لینے کیلئے آئی ایم ایف کی مشکل ترین تمام شرائط پر عملد درآمد سے ملک میں ٹیکسوں کی بھرمار سے ملک میں ہوشربا مہنگائی برپا ہے بجلی ،
گیس پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ،مختلف ٹیکسوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ صنعتی شعبوں خاص طور پر برآمدی شعبوں سے بجلی اور گیس پر دی جانے والی سبسڈی واپس لے لی گئی ہے جس سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے بیرون ملک مانگ میں کمی سے ملکی برآمدات کمی کا شکار ہیں۔ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین سہیل اکبر،احسن منیر چاولہ وائس چیئرمین کے ہمراہ صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
میاں خرم الیا س نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق چین،بنگلہ دیش،سری لنکا ،بھارت،ایران،نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کیلئے برآمدات کم ہوکر2ارب74کروڑ ڈالر رہ گئیں جو مالی سال2023میںجولائی تا مارچ پاکستان کی کل برآمدات(21ارب 5کروڑ ڈالر ) کاصرف13.83فیصدبنتا ہے ۔پاکستان کی خطے کے9ممالک میں برآمدات28فیصد گرنا اوربڑی صنعتوں کی پیداوار مسلسل کمی کا شکار ہونا صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں دن بدن اضافہ ہے۔
حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ کیلئے صنعتی شعبہ کے بڑھتے ہوئی پیداواری لاگت کو کم کرے اور صنعتی شعبہ میں بجلی ،گیس کی قیمتوں میں استحکام لاتے ہوئے اس میں بتدریج کمی کرے تاکہ ملکی معاشی حالات میں بہتری آسکے۔انہوںنے کہا کہ ملک میں نامساعد حالات کے سبب غیرملکی سرمایہ بھی کمی کا شکار ہے حکومت برآمدات ، غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کیلئے ساز گار ماحول اور مراعاتی پیکیج کا اعلان کرے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری کریں اوربرآمدات میں اضافہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہوسکے ۔اور اور حکومت کو بیرونی قرض لینے سے نجات مل سکے۔