ہربھجن

چنئی سپر کنگز کے ٹیم ڈِنر کے دوران دھونی کیوں روئے؟ ‘ہربھجن کا انکشاف

ممبئی (گلف آن لائن) بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی کا شمار کرکٹ کی تاریخ کے ان کپتانوں میں ہوتا ہے جو گرائونڈ میں اپنے اعصاب اور جذبات پر قابو رکھنے کے لیے مشہور ہیں۔ٹیم پر چاہے جتنا بھی برا وقت کیوں نہ آئے، وقت کم اور رنز زیادہ ہوں، کسی فیلڈر نے کیچ ڈراپ کردیا ہو، کسی نے انہیں رن آٹ کرا دیا ہو، دھونی ہمیشہ ہی اپنا مزاج ٹھنڈا رکھتے ہیں، شاید ہی کوئی ایسا موقع ہوگا جب دھونی نے کسی پر یا صورتحال پر غصہ کیا ہو۔

کچھ کرکٹرز گرانڈ میں جذباتی بھی ہوجاتے ہیں لیکن دھونی کی آنکھ میں کبھی گرانڈ میں پانی نہ دکھا، البتہ حال ہی میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ نے آئی پی ایل کی فرنچائز چنئی سپر کنگز کے ٹیم ڈنر کے موقع پر دھونی کے رونے کا واقعہ بیان کیا ہے۔ انسٹاگرام پر اسٹار اسپورٹس نے ہربھجن سنگھ اور سابق جنوبی افریقی لیگ اسپنر عمران طاہر کی کمنٹری باکس سے ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے دھونی سے متعلق دنگ کردینے والا انکشاف کیا۔ہربھجن سنگھ نے کہا کہ میں ایک اسٹوری شیئر کرنا چاہتا ہوں، 2018 میں جب چنئی سپر کنگز کی ٹیم دو سال کی پابندی کے بعد واپس آئی تو ہم سب اکٹھے ہوئے جہاں ٹیم ڈنر رکھا گیا۔

سابق کرکٹر نے کہا ‘میں نے کئی مرتبہ سنا کہ مرد روتے نہیں ہیں، لیکن مہندرا سنگھ دھونی وہاں روئے، وہ جذباتی ہوگئے تھے، شاید لوگوں کو پتا نہیں ہے۔اس بارے میں مزید بات کرتے ہوئے عمران طاہر نے کہا کہ میں ادھر ہی تھا، وہ ان کے لیے کافی جذباتی لمحہ تھا اور وہاں سے مجھے اندازہ ہوا کہ یہ ٹیم ان کے دل کے کتنے قریب ہے، یہ ہم سب کے لیے کافی جذباتی بات تھی، لیکن یہ ہے کہ ان کے آنسو اور ان کی لگن ہمارے لیے بڑی اچھی رہی کہ ہم اس سال جیت گئے کیونکہ ہم دو سال بعد واپس آئے تھے، اس کے بعد آنا اور جیتنا۔

ہربھجن سنگھ نے مزید بتایا کہ جب وہ ٹرافی جیتے اور ٹرافی لی، تقریب پوری ہوئی، اس کے بعد سب ڈھونڈ رہے کہ دھونی کہاں ہیں؟ دھونی واپس ہوٹل چلے گئے تھے، دھونی نے اس حوالے سے کہا پاجی میں وہاں مزید نہیں رہنا چاہتا تھا، جس پر میں نے کہا بھئی کپتان ہو، جیتے ہیں، کہتے ہیں میرا کام ہو گیا ہے۔خیال رہے کہ دھونی کی ٹیم چنئی سپر کنگز نے آئی پی ایل کے سیزن 2010، 2011، 2018اور 2021میں یعنی چار مرتبہ ٹرافی جیتی ہے۔چنئی سپر کنگز اور راجستھان رائلز پر میچ فکسنگ کے الزام میں آئی پی ایل میں کھیلنے پر 2016اور 2017ء تک پابندی عائد کی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں