بیجنگ (گلف آن لائن)چینی صدرشی جن پھنگ نے ایک بنگلہ دیشی بچی علیفا چین کے خط کا جواب دیا ۔بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق اپنے خط میں انہوں نےمحنت سے تعلیم حاصل کرنے،اپنے خوابوں کو پورا کرنےنیز چین اور بنگلہ دیش کے درمیان روایتی دوستی کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے علیفا کی حوصلہ افزائی کی۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین کے ساتھ علیفا کا ذاتی تجربہ، چین اور بنگلہ دیش کی دوستی کا واضح عکاس ہے۔ چینی اور بنگلہ دیشی لوگ قدیم زمانے سے اچھے پڑوسی اور دوست ہیں اور دوستانہ تبادلوں کی تاریخ ہزاروں سال پر محیط ہے۔ ۶۰۰سال قبل چینی نیویگیٹر زنگ ہہ کا بحری جہاز دو مرتبہ بنگلہ دیش پہنچا اور دونوں ممالک کے عوام کے دلوں میں دوستی کے بیج بوئے۔تقریباً ۶۰۰ سال بعد چینی بحریہ کے جہاز “پیس آرک” پر موجود ایک خاتون چینی ڈاکٹر نے چٹاگانگ میں ایک حاملہ خاتون کو ہنگامی مدد فراہم کی تھی ،اسی محبت میں اس بچی کا نام “چین”کے نام پر رکھا گیا۔ یہ چین-بنگلہ دیش دوستی کا ایک متاثرکن واقعہ ہے۔
شی جن پھنگ نےکہا کہ انہیں یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ علیفا چین، بڑی ہو کر چین -بنگلہ دیش دوستی کی پیامبر بننے کے لیے پرعزم ہے اور وہ مستقبل میں چین میں طبی تعلیم حاصل کر کے چینی ڈاکٹر کی طرح زندگیاں بچانا چاہتی ہے۔انہوں نے یکم جون کو بچوں کے عالمی دن کے موقع پر علیفا کو مبارکباد بھی دی تھی۔
علیفا چین کی پیدائش ۲۰۱۰ میں ہوئی تھی ، دورانِ پیدائش اس کی والدہ کو دل کا دورہ پڑا جس کے باعث ماں اور بچی دونوں کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق تھا اور ان کی حالت بے حد تشویشناک تھی۔ بنگلہ دیش کے شہر چٹاگانگ کے دورے پر موجود چینی بحریہ کے جہاز “پیس آرک” پر موجود ڈاکٹرز کو مدد کی کال موصول ہوئی تو فوری طور پر فوجی ڈاکٹرز کو مقامی ہسپتال بھیجا گیا جہاں انہوں نے بلاتاخیر آپریشن کر کے ماں اور بیٹی کی زندگی بچائی ۔ شکر گزاری کی علامت کے طور پر ،علیفا کے والد نے بچی کو “چین” کا نام دیا ۔