چین

جاپان کا جوہری آلودہ پانی کے اخراج کے منصوبے میں تیزی پر اصرار انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے، چین

بیجنگ (گلف آن لائن)چائنا اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر اور آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرز کے چینی ڈائریکٹر ژانگ کھہ جیئن نے ویانا میں آئی اے ای اے کے جون کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں شرکت کی اور فوکوشیما کے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کے حوالے سے جاپان کے منصوبے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

منگل کے روزانہوں نے نشاندہی کی کہ جاپان نے اپنے شہریوں اور دنیا کے دیگر ممالک کے جائز اور معقول خدشات کو نظر انداز کرتے ہوئے ابھی تک سائنسی اور قابل اعتماد وضاحت نہیں کی ہے اورنہ ہی اس نے ہمسایہ ممالک سمیت اسٹیک ہولڈرز سے مکمل مشاورت کی ہے۔ اس صورت میں جاپان نے سمندر میں جوہری آلودہ پانی کے اخراج کے منصوبے کو تیز کرنے پر اصرار کیا جوکہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔

ژانگ کھہ جیئن نے اس بات پر زور دیا کہ جاپان جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کے خطرات پر پردہ ڈالتے ہوئے متعلقہ ٹیکنالوجیز اور آلات کی طویل مدتی قابلیت کی تصدیق کیے بغیر سمندر میں آلودہ پانی کے اخراج کے منصوبے کو زبردستی آگے بڑھا رہا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔

آئی اے ای اے میں چین کے مستقل مندوب لی سونگ نے اس بات پر زور دیا کہ جاپان نے آئی اے ای اے کی تکنیکی ٹیم کو جاپان کا دورہ کرنے کی دعوت دی، تاہم اس ٹیم کے مشن کو صرف سمندر میں جوہری آلودہ پانی کے اخراج کے اس واحد منصوبے کا جائزہ لینے تک محدود کیا گیا جبکہ دیگر آپشنز کو خارج کر دیا گیا ہے۔ ان حالات میں ٹیکنیکل ورکنگ گروپ کی جانب سے کسی بھی جائزے اور نتائج سے یہ ظاہر نہیں ہو سکتا کہ فوکوشیما کے آلودہ پانی کاسمندر میں اخراج واحد، محفوظ ترین اور قابل اعتماد آپشن ہے۔ نہ ہی ورکنگ گروپ کی جانب سے کیا جانے والا کوئی بھی کام جاپان کے فیصلے کے لئے “پاس” بن سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں