اسلام آباد(گلف آن لائن) گزرے سالوں کے برعکس رواں سال عیدالاضحی پر بالکل مختلف رجحان دیکھنے کو ملا اور چکن کی قیمتیں بڑھ گئیں حالانکہ عام طور پر گوشت کے تہوار کے دوران کم مانگ کی وجہ سے مرغی کے گوشت کی قیمتیں کم ہو جاتی ہیں۔
پاکستان پولٹری ایسوسی ایشنکے مرکزی چیئرمین چوہدری محمد اشرف نے بتایا کہ میرے 35 سال کے تجربے میں یہ پہلا موقع ہے کہ عیدالاضحی سے قبل چکن کی قیمتیں ریکارڈ عروج پر پہنچیں۔زندہ مرغی کی قیمت 560 روپے فی کلو اور صاف گوشت کی قیمت 820 سے 850 روپے تک پہنچ گئی ہے، بغیر ہڈی کے مرغی کے گوشت کی قیمت 1400 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے اور بغیر ہڈی کے گائے کے گوشت کی قیمت کو بھی عبور کر گئی ہے جو 1100 سے 1200 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔
چوہدری محمد اشرف نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے چھ ماہ قبل خوراک کی قلت اور زیادہ قیمتوں کی وجہ سے پولٹری کے شدید بحران کے حوالے سے خبردار کردیا تھا، یہ سویابین کی محدود درآمدات کے بعد پولٹری فیڈ بنانے کے لیے درکار وٹامنز اور امینو ایسڈ جیسی دیگر مختلف اشیا کی درآمد پر لیٹر آف کریڈٹ پر پابندیوں کی وجہ سے ہوا۔انہوں نے کہا کہ پولٹری کی صنعت کو سویا بین کی شدید قلت کا سامنا ہے جو پولٹری فیڈ کا ایک اہم جزو ہے کیونکہ اس صنعت کو اپنی ضروریات کا صرف 5 سے 10 فیصد حصہ افریقہ سے مل رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس میں سے کچھ افغانستان سے غیر قانونی ذرائع سے آرہا ہے لیکن اس کا معیار اچھا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایک ہفتہ قبل پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے بھی ملے تھے اور انہیں پولٹری کے موجودہ بحران سے آگاہ کیا تھا۔پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین نے کہا کہ فیڈ کی قلت اور اس کی زائد قیمتوں کی وجہ سے مارکیٹوں میں زندہ برائلر مرغیوں کی سپلائی صرف 40 فیصد رہی جس سے قیمتوں میں عدم توازن پیدا ہوا۔پنجاب میں فارم کا ریٹ 460 سے 470 روپے فی کلو تھا، جس پر ٹرانسپورٹیشن چارجز اور ریٹیلرز کے منافع کے مارجن کی وجہ سے 32 روپے فی کلو کا اضافہ کیا گیا۔
سندھ پولٹری ہول سیلرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل کمال اختر صدیقی نے کہا کہ بہت سے لوگ جو اس سال کسی جانور کی قربانی نہیں کر رہے تھے، وہ ایک ایسے وقت میں بڑی تعداد میں مارکیٹوں کا رخ کر رہے ہیں جب پولٹری کی سپلائی کم ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے پیشے میں یہ پہلا موقع ہے کہ عید سے صرف ایک دن قبل طلب کو پورا کرنے کے لیے شام کے وقت ٹنڈو محمد خان کے فارموں سے پانچ گاڑیاں پولٹری کی مرغیوں کو لوڈ کر رہی ہیں۔
جون کے پہلے ہفتے میں کراچی میں زندہ مرغی کی قیمت 440 سے 470 روپے فی کلو کے لگ بھگ تھی جب کہ اس کا گوشت 680 روپے میں دستیاب تھا۔حساس قیمت کے اشارے کے مطابق اس ماہ کے اوائل میں پولٹری کے زندہ پرندوں کی قومی اوسط قیمت 388 سے 520 روپے فی کلوگرام تھی جبکہ کچھ دن پہلے یہ 416 سے 600 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔
اقتصادی سروے 23-2022 کے مطابق پولٹری کا شعبہ لائیو اسٹاک کی صنعت کا ایک اہم جزو ہے جس سے پاکستان میں 15 لاکھ سے زائد افراد کو روزگار ملتا ہے۔ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ کی خاطر خواہ سرمایہ کاری کے ساتھ گزشتہ دہائی کے دوران اس انڈسٹری کی سالانہ ترقی کی شرح اوسطا 7.3 فیصد رہی، اس توسیع کی وجہ سے پاکستان دنیا کا 11واں سب سے بڑا پولٹری پیداوار کا حامل ملک بن گیا جس میں مستقبل میں ترقی کے وسیع امکانات ہیں۔