اسلام آباد (گلف آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت کی اجتماعی کارکردگی سے ملک ڈیفالٹ نہیں ہوا ،ایف اے ٹی ایف سے نکلے اور آئی ایم ایف معاہدہ بحال ہوا، پارلیمانی جمہوری نظام حکومت کی ضمانت 73کے متفقہ آئین مقدس دستاویز پر من و عن عملدرآمد اشد لازم ہے، نئی مردم شماری، آئینی تقاضہ اور ضرورت ہے ،حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کی زمہ داری ہے لیکن عام انتخابات فروری 24 میں ہو جانے چاہئیں۔
اپنے بیان میں نیر بخاری نے کہا کہ جمہوری نظام کے تسلسل سے ہی ادارے مظبوط اور اصلاحات ممکن ہوتی ہیں سینٹ کی خالی ہونے والی نشستوں پر انتخابات اور نئے صدر کے انتخاب کیلئے قومی و صوبائی اسمبلیوں سینٹ پر مشتمل الیکٹرول کالج کی تکمیل آئینی تقاضہ ہے ۔نیر بخاری نے کہا کہ آزادانہ صاف شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے ،نگران حکومت غیر جانبدار رہتے ہوئے الیکشن کمیشن کی سہولت کار اور مددگار ہوگی۔نیر بخاری نے کہا کہ مہنگائی آسمانوں کو چھو رہی ہے،عوام الناس کا جینا مشکل ہے ،ہر پندرہ روز بعد پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہو تا ہے۔
نیئر حسین بخاری نے کہا کہ نگران حکومت تمام سیاسی قوتوں کی مشاورت سے شہریوں کو ریلیف دے حکومتیں بدلتی رہیں معاشی پالیسیاں تبدیل نہیں، ہونی چاہئیں ۔ انہوںنے کہاکہ تمام سٹیک ہولڈرز یکجا ہوکر معاشی بحران سے نکلنے کیلئے پائیدار فیصلے کریں۔ نیئر حسین بخاری نے کہاکہ قرضوں سے جان چھڑانے کیلئے امپورٹ ایکسپورٹ میں توازن پیدا کیا جائے ،قلیل المدتی منصوبوں کے تحت زراعت کی ترقی ملک اور عوام الناس کیلئے دونوں کیلئے سود مند ہے ،2008کی پیپلز پارٹی حکومت نے گندم کی امدادی قیمت میں۔ اضافہ کیا ملک خود کفیل ہوگیا ہے۔
نیئر بخاری نے کہاکہ پیپلز پارٹی سندھ کی کارکردگی نمایاں رہی یہی وجہ ہے کہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات نے کارکردگی کی بنیاد پر عوام الناس نے مراد علی شاہ حکومت پر بھرپور اعتماد کیا ۔نیر بخاری نے کہا کہ سندھ پیپلز پارٹی حکومت نے صحت سہولیات میں قابل ستائش اضافہ کیا ملک بھر سے نادار حقدار غریب شہری مفت علاج سے مستفید ہو رہے ہیں۔