nawaz-sharif

آئندہ ماہ پاکستان چلا جاؤں گا،نوازشریف کی پہلی مرتبہ وطن واپسی کی تصدیق

اسلام آباد (گلف آن لائن) سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ پاکستان چلا جاؤں گا۔ مسلم لیگ ن کے قائد نے پہلی مرتبہ اپنی وطن واپسی سے متعلق گفتگو کی ہے۔

نوازشریف نے جمعے کو پارٹی رہنما¶ں کے ساتھ ملاقات میں پہلی مرتبہ وطن واپسی سے متعلق گفتگو کی۔پارٹی میٹنگ میں شہباز شریف چوہدری تنویر، دانیال چوہدری، چوہدری ندیم خادم اور ڈاکٹر انجم شریک تھے۔ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کی حتمی تاریخ کا اعلان آئندہ دس روز میں کر دیا جائے گا۔

مسلم لیگ (ن) نے پارٹی قائد نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل عوامی رابطہ اور آگاہی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی کی جانب سے سابقہ لیگی ارکان قومی و صوبائی اسمبلیوں، ٹکٹ ہولڈرز، سابقہ بلدیاتی نمائندوں اور پارٹی عہدیداروں کو اہم ہدایات جاری کر دی ہیں۔

پارٹی رہنماﺅں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ نواز شریف ادوار کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے نئی نسل کو آگاہ کریں۔ سابقہ ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں عوامی رابطوں میں تیزی لائیں۔ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماﺅں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ سوشل میڈیا اور عوامی سطح پر نواز شریف ادوار کے ترقیاتی منصوبوں کو بھرپور طریقے سے اجاگر کریں۔

سوشل میڈیا اور عوامی سطح پر دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے نواز حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا جائے۔ ملک بھر میں پھیلائے گئے موٹر ویز اور سڑکوں کے جال کے منصوبوں کو بھی اجاگر کیا جائے،زراعت کی ترقی، نئی منڈیوں کے قیام اور کھیت سے منڈی تک سڑکوںکے منصوبوں سے بھی عوام اور نوجوان نسل کو آگاہی دی جائے۔

ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ سی پیک، روزگار سکیم، خواتین کی ترقی، لیپ ٹاپ سکیم اور نئی یونیورسٹیوں کے قیام کے منصوبوں کو بھی اجاگر کیا جائے۔فعال ورکرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں نوجوانوں سے زیادہ سے زیادہ روابط قائم کریں،

ہدایت، پارٹی قائد کی واپسی سے قبل عوامی سطح پر”نواز شریف پاکستان کیلئے کیوں ضروری ہیں“کے سلوگن کے تحت آگاہی دی جائے۔پارٹی عہدیداروں کو کہا گیا ہے وہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے حوالے سے تحریک انصاف کے جعلی پراپیگنڈے کا بھرپور اور موثر جواب دیں۔

2017 سے 2022 کے دوران ہونے والی بدترین انتقامی کارروائیوں کے باوجود نواز شریف کی استقامت اور وطن سے محبت کو اجاگر کیا جائے، پارٹی قائد کی واپسی کے موقع پر اپنے اپنے حلقوں سے عوام کی کثیر تعداد کو استقبال کے لئے تیار کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں