aneeq-ahmad

توہین رسالت اور توہین قران کسی صورت برداشت نہیں ،آنے والا کل روشن ہے ،ثمرات عوام تک پہنچنے والے ہیں‘ انیق احمد

لاہور(گلف آن لائن)نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ آئندہ سال کیلئے سرکاری حج کے اخراجات نہیں بڑھنے دیں گے،

کوشش ہوگی آئندہ سال کیلئے سرکاری حج کے اخراجات کم کئے جائیں،ہم محدود مدت کےلئے آئے ہیں،نگران سیٹ اپ قانون سازی نہیں کرسکتا،آج ملک کے حالات پریشان کن ہیں،

ہمیں بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے،امید ہے آنے والے دنوںمیں اچھی خبر ملیں گی، اسلام امن پسند دین ہے ،اقلیتوں کے مکمل تحفظ فراہم کرتاہے،علماءقوم میںاتحادواتفاق کادرس دیں،ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کی بہت ضرورت ہے،کوئی بھی خبر تصدیق کے بغیر نہیں پھیلانی چاہیے،

توہین قرآن اور توہین رسالت کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ کے دورہ کے موقع پر میڈیااورعلماءسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔نگران وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ ہم آگے بڑھ رہے ہیں،آنے والا کل روشن ہے اس کے ثمرات عوام تک پہنچنے والے ہیں وزیراعظم بڑی توجہ اور وژن کے ساتھ کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قرآن پاک کی توہین کسی صورت برادشت نہیں ،جو ممکن کام ہم کرسکے اس کو روکیں گے ،چادروں پر قرآنی آیات کی توہین ہو رہی ہیں تو ایسا نہیں ہونے دیں گے،تمام آسمانی کتب کو مانے بغیر ہمارا ایمان مکمل نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پرچم میں سفید حصہ کو شامل کیے بغیر ہمارا پرچم مکمل نہیں ہوتا،اقلیتیں پاکستان کا لازمی جزو ہیں ،حج پالیسی بنا رہے ہیں ،

اچھی خبریں ملیں گی ،گزشتہ سال حج کے جو اخراجات تھے اس میں اضافہ نہیں ہونے دیں گے ،میں ایسے اقدامات کرو ں گا کہ میرے جانے کے بعد لوگ مجھے اچھے الفاظ میں یاد رکھیں ۔انہوںنے کہا کہ جس طرح حروف تہجی میں س اور ش ساتھ ساتھ ہیں اسی طرح سنی اور شیعہ ساتھ ساتھ ہیں ،اگر ہمارا مسلمان بھائی کسی دوسرے مسلک سے ہے تو اس کو اپنا دشمن کیوں سمجھتے ہیں،

ہمارا کلمہ ایک ،کتاب ایک ہے۔انہوںنے کہا کہ علما ءکرام ہمارے سر کا تاج ہیں ،قرآن کریم کا علم ان کے ذریعے ہم تک پہنچا ہے ،علما ءکی ذہنی سطح بہت بلند ہوتی ہے ،علما ءکے اختلاف علما ءمیں رہنے دینے چاہئیں،عام آدمی کے پاس علما ءکے مقابلے میں علم نہیں ہوتا،اتفاق اور محبت کی بات کریں،ہم اللہ اور اللہ کے رسول سے محبت کرتے ہیں،

اہل ایمان اللہ سے ٹوٹ کر محبت کرتے ہیں ،ہم اپنے رویوں سے یہ ثابت کررہے ہیں ہم ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، ہم بین المذاہب ہم آہنگی کی بات کرتے ہیں ،ہمارا دین درس دیتا ہے ہمارا دین نرم ہے،مسیحیوںسے تعلق سے بڑا واضح ہے ۔انہوںنے کہا کہ معاشی مسائل ضرور ہیں لیکن اس قوم کو آگے لے کر جانا ہے ہماری منزل ایک ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں