لاہور (گلف آن لائن ) نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے مقامی ہوٹل میں پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام رسک بیسڈ انسپیکشن پر مبنی تربیتی سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان عاصم راؤف، مجاہدہ مجاہد، قلندر خان، میاں مصباح الرحمن، میاں شفیق الرحمن اور مختلف فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے تربیتی سیمینارکے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہاکہ ڈریپ کو جی ایم پی کے ساتھ جی سی پی کو بھی مانیٹر کرنا چاہئے۔ ایس او پیز کے مطابق پنجاب کی ہر فارمیسی پر ایک فارماسسٹ ہونا چاہئے۔
ہر فارمیسی پر ایک فارماسسٹ کو یقینی بنانے کیلئے اگلے انیس سال درکار ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پاکستان میں بدقسمتی سے ایک بھی بائیو ٹیکنالوجی پلانٹ نہیں ہے۔ پاکستان میں بہت زیادہ غیر محفوظ انڈسٹریل پریکٹسز ہوتی ہیں۔ صوبائی وزیرصحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پاکستان کے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبہ میں انقلاب لانے کی ضرورت ہے۔ ہر کامیابی کیلئے ہمیں زندگی میں رسک لینا پڑتا ہے۔ ہمارے لئے سب سے اہم ہمارے مریض ہیں۔
مریضوں کی بہتری کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا چاہئے۔ نظام صحت میں بہتری لانے کیلئے دہشتگردی کے مقدمات بھی بھگتے ہیں۔ نگران صوبائی وزیرصحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے تربیتی سیمینار کے انعقاد پر انتظامیہ کو مبارکباد دی۔