اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کی بندش کے خلاف درخواست پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو نوٹس جاری کردیا۔
منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار شہری کی جانب سے وکلا سردار مصروف خان اور آمنہ علی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ایکس بند ہے؟
وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ 17 فروری سے حکومت نے ایکس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس پر تو سندھ ہائیکورٹ کا بھی فیصلہ آچکا ہے۔وکیل نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کا کیس زیر سماعت ہے۔
عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرکے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کی بندش کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں مذکورہ درخواست گزشتہ روز دائر کی گئی تھی۔پاکستان بھر میں 17 فروری سے بند ہونے والی ایکس کی سروس تاحال بحال نہیں ہوسکی ۔
یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پاکستان میں ایکس کی سروس کیوں بند ہے؟ حکومت نے بھی اس متعلق کوئی وضاحت جاری نہیں کی، تاہم سندھ ہائی کورٹ نے 22 فروری کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی(پی ٹی اے)کو اس کی سروس بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔
پی ٹی اے نے تاحال عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا اور نہ ہی اس نے ایکس کی سروس بند ہونے سے متعلق کوئی وضاحت جاری کی ہے۔