واشنگٹن(گلف آن لائن )امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے غزہ میں چھ ماہ سے جاری اسرائیلی جنگ اور اسرائیل کے لیے امریکی حمایت پر تحفظات اور فلسطینیوں کی عورتوں و بچوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں شہادتوں پر عرب امریکیوں کے غم اور درد کو پہلی بار محسوس کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی عربوں نے صدر جو بائیڈن پر زور دیا ہے کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کریں، اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کریں اور اسرائیلی جنگ کے باعث ہونے والے انسانی بحران کے بعد زندگیوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔وائٹ ہائوس کی طرف سے جاری کردہ جو بائیڈن کے بیان میں کہا گیا کہ عرب امریکیوں کے غزہ جنگ کے حوالے سے درد کو سمجھنے کے لیے جنگ میں کچھ دیر کے لیے وقفہ کر لینا چاہیے۔
صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر سامان کی ترسیل بڑھانے، یرغمالیوں کی رہائی اور چھ ہفتوں کے لیے جنگ بندی پر کام کر رہے ہیں۔ جو بائیڈن نے کچھ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عرب شہری امریکہ میں نفرت پر مبنی جرائم کا نشانہ بنے ہیں۔ جن میں اکتوبر میں 6 سالہ فلسطینی بچے وڈیہ الفیوم کو چھرا گھونپنے، نومبر میں 3 فلسطینی طالب علموں کو گولی مار کر ہلاک کرنے اور ماہ فروری میں فلسطینی کو چھرا گھونپنے کے واقعات شامل ہیں۔