اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے ملاقات کی خیبر پختونخواہ اسمبلی کے ایم پی اے احمد کریم کنڈی بھی انکے ہمراہ تھے۔ ملاقات میں چشمہ لفٹ کینال منصوبہ کا ذکر کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ اس منصوبے کے لیئے وفاقی حکومت ساڑھے سترہ ارب اور صوبائی حکومت نے دس ارب روپے مختص کیئے ہیں یہ خیبرپختونخوا کی ترقی کا اہم منصوبہ ہے جس سے صوبے کی گندم کا مسئلہ نہ صرف حل ہوگا بلکہ پاکستان کی غذائی ضروریات بھی اسی منصوبہ سے پوری ہونگی انہوں نے کہا کہ اسی طرح چکدرہ چترال روڈ بھی صوبہ کے وسیع علاقے کے عوام کی تقدیر بدلنے میں اپنا کردار ادا کرے گا اور ان منصوبوں پر ہم وفاقی حکومت کے مشکور ہیں گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان سی پیک کے ساتھ ہی انڈسٹریل زون دیا جائے۔ یہ اس خطہ کی ترقی میں کردار ادا کرے گا۔ اسی طرح سمال ڈیمز کے منصوبے سی پیک میں شامل کیئے جائیں۔ گومل ذام ڈیم سے دو لاکھ ایکڑ رقبہ سیراب ہو رہا ہے جو ایریا رہ گیا ہے ٹانک ذام۔
درابن ذام وغیرہ اگر بن جائیں تو مذید خوشحالی آئے گی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے گورنر خیبرپختونخوا کو یقین دلایا کہ ان منصوبوں کے حوالہ سے بھرپور تعاون فراہم کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ گوادر کوئیٹہ سڑک جب بننی شروع تو ویرانہ تھا اور سڑک بنتی گئی لوگوں نے اراضی پر ترقیاتی کام شروع کر دیئے آبادی کا عمل شروع ہوا اب وہ پوری بیلٹ آباد ہے۔
انہوں نی ضم شدہ اضلاع کے حوالہ سے گورنر خیبرپختونخوا کو یقین دلایا کہ ضم شدہ اضلاع میں ترقیاتی فنڈز کے حوالہ سے انکی تشویش کو ختم کیا جائے گا سابقہ سولہ ماہ کی حکومت میں ہم نے سٹیرینگ کمیٹی کے زریعے ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی منصوبہ بندی کی تھی سولہ ماہ میں اب بھی اسی طرز پر کام کریں گے تاکہ فنڈز کا ضم شدہ اضلاع میں ہی استعمال یقینی بنے۔ ملاقات میں خیبر پختونخواہ کی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔