نیویارک (نمائندہ خصوصی)اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے صحافیوں کا قتل ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے صحافیوں کی نسل کشی فوری طو رپر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔گوتریس نے مزید کہا کہ غزہ میں جاری جنگ کا ایک سال مکمل ہوچکا ہے۔ ایسے میں مقبوضہ مغربی کنارے کی صورتحال، اسرائیلی دراندازی، بستیوں کی تعمیر، اور آباد کاروں کے حملوں کی بڑھتی ہوئی شدت میں دو ریاستی حل کی تمام کوششیں بے کار ہیں۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی آواز کا تحفظ کیا جانا چاہیے اور آزادی صحافت کا احترام ہونا چاہیے۔گوتریس نے بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ میں داخلے پر مسلسل پابندی کی مذمت کی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی پٹی میں صحافیوں کو کسی بھی جنگ کی نسبت غیر معمولی سطح پر قتل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں پیش رفت کو کور کرنے والے صحافی بھی قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید اور زخمی ہو رہے ہیں۔ یہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز وسطی غزہ میں قابض اسرائیلی فوج نے بمباری کرکے ایک فوٹوگرافر بلال رجب کوشہید کردیا تھا جس کے بعد غزہ میں شہید فلسطینی صحافیوں کی تعداد 183 ہوگئی ہے۔