اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) پی ٹی آئی کا احتجاج ختم ہونے کے بعد وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور بشری بی بی نے مانسہرہ میں پناہ لے لی جبکہ وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں صورتحال معمول پر آنے لگی، میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بحال کردی گئی، کا روباری مراکز کھل گئے ، 4 روز سے بند موٹرویز کو ہر طرح کی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے جبکہ آج (جمعرات سے ) تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو جائیں گی۔
تفصیل کے مطابق پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج پر کریک ڈاﺅن کے بعد پارٹی نے اسلام آباد احتجاج کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق بانی چیئرمین سے ملاقات اور کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد اگلا لائحہ عمل بتایا جائے گا۔ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پرامن مظاہرین پر اسلام آباد کی سڑکوں پر سینکڑوں نہتے پاکستانیوں کو زخمی کرکے خون میں نہلایا گیا، ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان اور شہریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ پرامن احتجاج کیلئے ملک بھر خصوصا خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ اور شمالی پنجاب کے اضلاع سے آگ اور خون کا دریا عبور کر کے مکمل پرامن انداز میں ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان اور شہریوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک بھر سے آنے والے قافلوں کی میزبانی پر راولپنڈی اور اسلام آباد کے عوام کے بھی بے حد مشکور ہیں، ترجمان پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق دنیا بھر میں بانی چیئرمین عمران خان کی کال پر تاریخی احتجاج کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کے بھی شکرگزار ہیں۔ادھرڈی چوک میں احتجاج سے فرار ہونے کے بعد وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور اور بشری بی بی نے مانسہرہ پہنچ کر پناہ لے لی جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کیلئے اٹک پل پھر بند کردیا گیا ۔ذرائع کے مطابق بشری بی بی اور علی امین گنڈا پور کے ساتھ عمر ایوب خان بھی موجود ہیں۔تینوں رہنما اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کی رہائشگاہ پرموجود ہیں ۔ دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماں اور کارکنوں کی گرفتاری کے لیے خیبر پختونخوا اور پنجاب کو ملانے والے اٹک پل کو دوبارہ بند کردیا گیا ۔
اٹک خورد کے مقام پر روڈ بلاک کرنے کے لیے کنٹینر دوبارہ لگا دئیے گئے جبکہ خیبر پختونخوا اور پنجاب ملانے والی رابطہ پل پر پولیس کی بھاری نفری دوبارہ تعینات کردی گئی ، اس سے قبل اٹک پل کو بڑی گاڑیوں کی آمدورفت کےلیے کھول دیا گیا تھا۔دوسری جانب اسلام آباد میں گرینڈ آپریشن کے بعد شہر کے تمام داخلی وخارجی راستے کھول دئیے گئے ۔ مختلف شاہراہوں سے کنٹینرز ہٹانے اور صفائی کا کام شروع کیا گیا ۔ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کا شاہراہوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو علاقے میں موجود کنٹینرز ہٹانے کی ہدایات جاری کی گئیں ۔
عرفان میمن کا کہنا تھا کہ تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے راستے فی الفورکھولے جا رہے ہیں۔ موٹر وے حکام کے مطابق موٹروے ایم 2، اسلام آباد تا لاہور، اسلام آباد سے پشاور موٹروے ایم ون، لاہور سیالکوٹ، ایم 3 ، ایم 4 اور ایم 5 موٹرویز ہر طرح کی ٹریفک کیلئے کھول دی گئی ہیں۔ ادھر فیصل آباد میں شہر کے خارجی راستوں کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔