پشاور(نمائندہ خصوصی)بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کی ترجمان مشال یوسفز ئی نے کہاہے کہ جو بھی ہوا اس کا احتساب اورجواب طلبی عمران خان کریں گے۔ایک بیان میں مشال یوسفزئی نے کہا کہ بشری بی بی نے سیاسی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی اور نہ ہی اس میں شرکت کی، بشری بی بی کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے حکم کے مطابق انہیں ڈی چوک پہنچنا تھا لیکن ڈی چوک میں پارٹی قیادت نہیں تھی۔
دوسری جانب بشری بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو کا ایک انٹرویو میں کہنا ہے کہ سیاسی کمیٹی میں بشری بی بی آئیں لیکن انہیں مدعو نہیں کیاگیا تھا، بشری بی بی غصے میں نہیں مایوسی کی کیفیت میں تھیں کہ کوئی پلاننگ نہیں تھی، وہ ڈی چاک سے اپنی مرضی سے نہیں گئیںاور جب بشری بی بی نے سوال کیا کہ آپ لوگ ڈی چوک پر کیوں نہیں پہنچے اس پر بیرسٹر سیف نے جھوٹ بولا تھاکہ بانی سنگجانی پررضامندہوگئے ہیں۔ پارٹی نے سمجھا کہ بشری بی بی کو نکالنا ضروری ہوگا مگر وہ مرضی سے نہیں گئیں ۔ پارٹی انھیں روک رہی تھی کہ آپ نے احتجاج میں نہیں جانا۔
بشری بی بی نے کہا قیادت نہیں لےکر جانا چاہتی تو ورکرز کیساتھ چلی جاﺅں گی، پریس کانفرنس سے متعلق بھی بشری بی بی کو نہیں بتایا گیا تھا، بشری بی بی نے سیاسی کمیٹی اجلاس میں کہا قیادت کہاں تھی جب بانی کی کال تھی۔ہمشیرہ بشری بی بی نے کہا کہ پہلے یہ کہا جارہا تھا کہ بشری بی بی نے خود ڈی چوک جانے کا فیصلہ کیا، فائنل کال کی تاریخ کا اعلان علیمہ خان کے ذریعے بانی پی ٹی آئی نے کیا تھا۔بانی پی ٹی آئی نے ہی بشری بی بی کو کہا تھا کہ آپ نے ڈی چوک جانا ہے، بیرسٹر گوہر اور بیرسٹرسیف بانی پی ٹی آئی پر دبا ﺅڈال رہے تھے کہ سنگجانی پرٹھیک ہے۔مریم ریاض نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل میں ویڈیو بنانے کی باتیں بھی غلط ہے، بشری بی بی پر غلط بات ڈالی جارہی ہے، غلط الزام لگایا جارہا ہے۔