کراچی (گلف آن لائن) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا پی ڈی ایم کے مجوزہ رینٹل مارچ کے ساتھ ہی پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں سے ایک بار پھر استعفیٰ دینے کے بیان کو 24 گھنٹے گذر نے سے پہلے ہی بلاول زرداری نے استعفے نہ دینے کا بیان دیکر ”ویٹو“ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول زرداری کے اس ”ویٹو نما“ بیان کواب 16مارچ کو پی ڈی ایم کے ہونے والے سربراہی اجلاس میں ماضی کی طرح اب بھی بادل ناخواستہ صرف ”گود“ ہی لیا جائے گا، جبکہ پیپلز پارٹی اسی طرح پی ڈی ایم کو 2018ء کے دھاندلی کی پیداوار اسی قومی اسمبلی کے ٹرک کی بتی کے پیچھے 2023ء تک لگائے رکھے گی.
ایک سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہا کہ اصل میں میاں نواز شریف نے اپنے مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے شہباز شریف کے بجائے مولانا فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کا نمائشی صدر بنادیا اور آزادی مارچ کے حوالے سے بیمار ی کا ایک ڈرامہ کیا گیا اور اب مستقبل کے ”رینٹل مارچ“ میں بھی باپ کی طرح بیٹی کی لندن روانگی کا پلان لگتاہے جس کے لئے پہلے ایک ایسی چھوٹی سی سرجری جو پاکستان میں ممکن نہیں کے سہارے کی منصوبہ بندی کی گئی مگر اس میں ناکامی کے بعد اب محترمہ بے نظیر بھٹو مرحومہ کے سانحہ کے طرز کا حوالہ دیتے ہوئے جو نیا بیانیہ سامنے لایا گیا وہ نہ صرف انتہائی تشویشناک بلکہ انتہائی خطرناک مسائل کا خدانخواستہ شاخسانہ ثابت ہو سکتا ہے، اس لئے لگتا ہے کہ ”مجوزہ رینٹل مارچ“ بھی کسی کی ”لندن“ روانگی کا پلان ثابت ہو سکتاہے۔