لاہور( گلف آن لائن ) مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان کا ذاتی حسد جب نیب سے ٹھنڈا نہیں ہوا تو ایف آئی اے کو استعمال کیا جا رہا ہے ،بشیر میمن بتاچکے ہیں عمران خان اپوزیشن کی گرفتاریاں کرا کے آرٹیکل 6 لگوانا چاہتے تھے ،وزیر داخلہ اپوزیشن کے رہنمائوں کو دھمکیاں دیتے ہیں ،وزیر اطلاعات بھی اپوزیشن کو جیل میں بھجوانے کی دھمکی دیتے ہیں۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بینکنگ جرائم کورٹ میں پیشی کے موقع پر ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عمران خان صاحب شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر جھوٹا کیس بنانے سے آپ کی چینی چوری نہیں چھپ پائے گی ،حکومت نے کرونا فنڈ بھی کھا لیا ہے ،زکوةاور خیرات بھی کھا لی ہے ، آپ جھوٹے احتساب کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر کرپشن ثابت نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بزدار صاحب نے اپنے لئے 45 لاکھ کا ہیلی پیڈ بنوا لیا ہے جبکہ صوبے کی حالت سب کے سامنے ہے۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والوں اداروں کو بھی نہیں پتا کہ کون سے قانون کی پاسداری کرنی ہے ،عمران نیازی کی سلطنت میں ایف آئی اے کا کیس تھا،شہباز شریف اورحمزہ شہباز عدالت میںپیش ہوئے ،یہ وہ کیس ہے جس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز جیل کاٹ آئے ہیں،نیب بھی یہی کیس کرچکا ہے لیکن ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ،ایک ہی الزام کے تحت دوسری انکوائری افسوسناک اور شرم ناک ہے ،
ایف آئی اے پنجاب کے سربراہ ڈاکٹر رضوان نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو جیل میں سوالنامہ دیا،عمران خان اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگانے کے لئے جھوٹے کیس بنواتے ہیں،تفتیشی نے اپنی آخری رپورٹ 2 جولائی کو لکھی ہے ،عمران نیازی سیاسی بنیادوں پر اداروں کو استعمال کرکے کیس بنواتے ہیں لیکن اداروں کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہوتے،ایف آئی اے کے ادارے کو سیاسی مخالفین کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے قوم کی خدمت کی ہے ،میں عمران خان حکومت کے خلاف ثبوت دینے کے لئے تیار ہوں،شہزاد اکبر کا تلاش گمشدہ کا اشتہار دینا چاہیے ،یہ سارے کیسز عمران خان کے کہنے پر شہزاد اکبر نے بنوائے ،عمران خان صاحب آپ کے اوچھے ہتھکنڈے اب نہیں چلیں گے،400 کنال کے گھر میں رہنے والے عمران خان کی اہلیہ کہتی ہیں ان کا کوٹ اندر سے پھٹا ہوا ہے ،عمران خان نے آٹے، چینی پر ڈاکہ ڈالا، آج مہنگائی دیکھ لیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا ء کے خلاف چینی ادویات کے سکینڈلزپر کیوں کیسز نہیں بنائے گئے ۔