کراچی (گلف آن لائن) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے زیرتعمیرمنصوبوں میں مکان کی خریداری کے لئے قرض کی سہولت کی فراہمی لائق تحسین ہے۔ اس سے مکان خریدنے کے خواہشمند افراد کوفائدہ پہنچے گا جبکہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق تعمیراتی شعبہ کی ترقی ہوگی۔ مرکزی بینک نے اس سلسلہ میں تمام بینکوں اورمالیاتی اداروں کوتمام ضروری ہدایات جاری کردی ہیں۔
میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل زیرتعمیرمکان خریدنے والوں کو ایسی سہولت دستیاب نہیں تھی کیونکہ بلڈرزگاہک کوصرف الاٹمنٹ لیٹردیتے تھے جسکی بینکوں کی نظرمیں کوئی اہمیت نہ تھی اوراسی وجہ سے بینک اس شعبہ میں سرمایہ لگانے سے کتراتے تھے مگراب صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے کمرشل بینکوں کا رسک کم کرنے کے اقدامات لائق تحسین ہیں جس کے بغیروہ تعمیراتی سرگرمیوں کی فنانسنگ میں دلچسپی نہیں لیتے۔
مرکزی بینک کے اقدامات کے نتیجہ میں لوگ تیارگھروں کے بجائے زیر تعمیرگھروں کی خریداری میں زیادہ دلچسپی لیں گے جو اقتصادی سرگرمیوں کے لئے ضروری ہے۔ زیرتعمیر منصوبوں کے لئے فنانسنگ کی سہولت سے مارکیٹ میں زیر تعمیر مکانات کی طلب بڑھ جائے گی جس سے بلڈرزڈویلپرزاورانوسٹرزاس شعبہ میں سرمایہ کاری بڑھا دینگے جس سے ساٹھ کے قریب دوسری صنعتیں بھی فائدہ اٹھا سکیں گی جومعیشت اورروزگار کے لئے نیک شگون ثابت ہوگا۔
میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ تعمیرات سے وابستہ لوگ اورتنظیمیں سیمنٹ، سرئیے، فولاد، المونیم لکڑی سیمت سارے تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافہ پرمسلسل احتجاج کررہے ہیں مگر انکی کوئی نہیں سن رہا ہے۔ حکومت تعمیراتی سامان کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا فوری نوٹس لے تاکہ تعمیراتی شعبہ کو نقصان اوروزیراعظم کی اسکیم کو ناکامی سے بچا یا جاسکے۔