کراچی(گلف آن لائن)حکومت نے عالمی مارکیٹ اور خاص کر ایشیائی منڈی میں ایل این جی کے بڑھتے ہوئے نرخ کے باعث موسم سرما میں بجلی کی پیداوار کیلئے فرنس آئل کے استعمال پر غور شروع کردیا ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں ایل این جی کے مسلسل بڑھتے ہوئے نرخ اور مہنگے داموں ایل این جی کارگو کی خریداری پر ہونیو الی تنقید کے بعد حکومت کو توانائی سے متعلق ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ موسم سرما کے دوران بجلی کی پیداوار کیلئے مہنگی ایل این جی کے بجائے فرنس آئل کا استعمال کیا جاسکتا ہے ۔واضح رہے کہ وزارت توانائی نے ماحولیاتی آلودگی کے پیش نظر ماضی میں بجلی کی پیداوار کیلئے فرنس آئل کی در آمد بند کرنے کا اعلان کیا تھا اور ایل این جی کو بطور ماحول دوست ایندھن فروغ دینے کی پالیسی اپنائی گئی تھی تاہم گزشتہ چند ماہ سے عالمی مارکیٹ اور خاص کر ایشیائی منڈی میں ایل این جی کے نرخ میں مسلسل اضافے کا رجحان ہے جس نے حکومت کیلئے مشکل صورتحال پیدا کردی ہے۔
ایل این جی کے کارگو کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے نے پی ایس او،سوئی سدرن کمپنی اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کیلئے بھی ایل این جی کی خریداری کے حوالے سے مشکلات کھڑی کردی ہیں،اس وقت ایشیائی مارکیٹ میں ایل این جی کے کارگو کی قیمت20ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہے جو کہ عام حالات میں انتہائی زیادہ سمجھی جاتی ہے۔موسم سرما میں بجلی کی پیداوار کیلئے فرنس آئل کے استعمال کے فیصلے کے بعد مقامی آئل ریفائنریوں کو فرنس آئل کی پیداوار میں اضافہ کی ہدایات دی جاسکتی ہیں جبکہ فرنس آئل کی در آمد کے آپشنز بھی موجود ہیں،ایل این جی کے مقابلے میں اس وقت فرنس آئل کی قیمتیں انتہائی مناسب ہیں اور ایل این جی کے مقابلے میں فرنس آئل کے نرخ12ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہیں۔