اسلام آباد(گلف آن لائن) رواں سال اگست میں پاکستان کی چین کو برآمدات 197.27 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو اگست 2020 میں 94.4 ملین ڈالر تھیں۔ گوادر پرو کے مطابق وزارت تجارت کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی چین کو برآمدات میں 109 فیصد اضافہ ہوا۔ اس میں کہا گیا کہ چین پاکستان کے لیے برآمدات کا دوسرا بڑا مقام بن گیا ہے۔ اس مہینے کے دوران پاکستان کی امریکہ ، برطانیہ ، ہالینڈ ، جرمنی اور اسپین کو بھی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، لیکن چین کو برآمدات میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
گوادر پرو کے مطابق پاکستان کی امریکہ اور سپین کو برآمدات میں 60 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہالینڈ نے اس عرصے کے دوران پاکستان سے 46 فیصد زیادہ سامان اور سروسز درآمد کیں۔ بیجنگ نے اسلام آباد کو اپ گریڈ شدہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ(ایف ٹی اے 2) کے تحت کئی مراعات دی ہیں جو یکم جنوری 2020 سے نافذ ہیں جس کے بعد چین کو پاکستان کی برآمدات مسلسل بڑھ رہی ہیں ۔ ایف ٹی اے 2 کے تحت چین نے پاکستان سے 313 بڑی برآمدی اشیا پر ٹیرف ختم کر دیا۔ دو آئرن برادرز کے مابین اپ گریڈ شدہ ایف ٹی اے کا اثر اس حقیقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ وبائی امراض کے باوجود چین کو پاکستان کی برآمدات مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ مثبت پیشرفت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داد نے گزشتہ ماہ اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان کو چین کو برآمدات رواں مالی سال کے دوران 3 بلین ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہیں۔ دوسری طرف چین پاکستان کے برآمدی شعبے کے فروغ کے لیے کئی طریقوں سے پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستانی کاشتکار اور تاجر چین کی 100 بلین ڈالر سے زائد خوراک کی درآمدی مارکیٹ کو آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں۔ فی الحال چین پاکستان کو کپاس ، تیل والے بیج ، گنے ،گندم ، مکئی اور چاول کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کر رہا ہے ، جو نہ صرف مقامی طلب کو پورا کر سکتا ہے بلکہ اسلام آباد کو دیگر ممالک کو اشیائے خوردونوش برآمد کرنے کے قابل بن سکتا ہے۔