اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی حکومت نے کورونا ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں پر سخت پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ 30 ستمبر تک دونوں ڈوز نہ لگوانے والوں پر سخت پابندیاں لگائی جائیں گی،ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کیلئے آہستہ آہستہ پابندیاں بڑھاتے چلے جائیں گے، ایسے کام جس سے وہ دوسروں کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں ان سے روکنا شروع کردیں گے، آہستہ آہستہ وبا کا پھیلاؤ نیچے آرہا ہے ، مثبت کیسز کی شرح میں کمی ہورہی ہے، چوتھی لہر کمزور پڑتی نظر آرہی ہے، آئندہ 15 روز میں رجحان میں مزید استحکام آئیگا، کورونا کیسز میں کمی آئیگی جس سے ہسپتالوں پر دباؤ کم ہوگا، بڑے شہروں میں 15 سال سے زائد عمر کی 40 فیصد آبادی ہے جسے مکمل طور پر ویکسینیٹ کرنا ہے، یہ ہدف حاصل کرلیں تو ستمبر کے آخر میں بندشوں میں مزید کمی کریں گے، 16ستمبرسے50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے اور انٹر سٹی بس سروس کیلئے 50فیصد سواریوں کے ساتھ اجازت ہوگی،6 اضلاع لاہور ، فیصل آباد، ملتان ، سرگودھا ، گجرات اور بنوں میں بندشیں برقرار رہیں گی۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی اصلاحات وخصوصی اقدامات ونیشنل کمانڈ آپریشن سنٹر کے سربراہ اسد عمر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کی وارڈز میں کووڈ۔19 کے مریضوں کا دبائو ہے، کوشش ہے آکسیجن کی فراہمی میں رکاوٹ نہ آئے، چند ہفتے کے دوران آکسیجن کی طلب میں اضافہ ہوا، وبا کی صورتحال بہتر ہوئی ہے مگر خطرہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا، کووڈ۔19 کے 5300 مریض ہسپتالوں میں آکسیجن پر ہیں، لاپرواہی، ایس او پیز کو نظرانداز کرنا کورونا کیسز میں اضافے کا باعث بنا ہے ۔اسد عمر نے کہا کہ 24میں سے 18اضلاع میں وبا کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، 6 اضلاع میں بندشیں قائم رہیں گی، ان اضلاع میں لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں شامل ہیں، 6 اضلاع میں آئوٹ ڈور ڈائننگ کا ٹائم بڑھا کر 12 بجے تک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کے 24 اضلاع میں کیسز کی تعداد کے پیش نظر 4 سے 15 ستمبر تک زائد بندشیں عائد کی تھیں تاہم ان میں سے 18 اضلاع میں صورتحال بہت بہتر ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ 18 اضلاع میں بھی کورونا پابندیاں قائم رکھیں گی جس طرح ملک کے دیگر حصوں میں نافذ ہیں جبکہ دیگر 6 اضلاع میں زائد بندشیں قائم رہیں گی۔اسد عمر نے بتایا کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں میں کورونا سے متعلق صورتحال بہتر سامنے نہیں آئی ہے اس لیے مذکورہ اضلاع میں انتہائی درجے کی بندش 22 تاریخ تک قائم رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ انتہائی درجے کی متعدد پابندیوں میں سے چند ایک ختم کررہے ہیں جس میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ فعال کرنے کی اجازت دی جارہی ہے تاہم بسوں میں مسافر کی تعداد نصف ہوگی۔ چیئرمین این سی او سی نے کہا کہ ان اضلاع میں تعلیمی ادارے 50 فیصد حاضری کی بنیاد پر کھولے جارہے ہیں اور ان کی کلاسز جمعرات سے شروع ہوجائیں گی۔
اسد عمر نے کہا کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں میں ان دوڑ ڈائننگ کی اجازت نہیں ہوگی تاہم ریسٹورنٹس رات 12 بجے تک کھلے رہ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان اضلاع میں تفریح پارکس اور جم مکمل طور پر ویکسی نیٹڈ لوگوں کیلئے کھول دیے جائیں گے، عوامی اجتماعات میں صرف 400 لوگوں کو شرکت کی اجازت ہوگی۔اسد عمر نے بتایا کہ ملک میں حالیہ کورونا کی چوتھی لہر میں بتدریج کمی دیکھی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ویکسی نیشن کے عمل میں تیزی لائی جائے گی اور ملک کے بڑے شہروں میں 15 سال سے زائد عمر کے 40 فیصد شہریوں کو ویکسی نیشن کا عمل مکمل کیا جائیگا۔انہوں نے بتایا کہ حکومت 200 ارب روپے کی ویکسین کی خریداری کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔
ملک میں کورونا پابندیاں 30 ستمبر تک قائم رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ 30 ستمبر کے بعد جو افراد ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائیں گے ان پر پابندیاں مزید سخت کی جائیں گی جن میں سکولوں میں کام کرنے والے افراد چاہے وہ کسی بھی شعبہ سے ہوں۔اسی طرح سے جن افراد نے ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی وہ ہوائی سفر نہیں کر سکیں گے۔شاپنگ مالز میں کام کرنے والے افراد یا شاپنگ کرنے والے افراد بھی 30 ستمبر کے بعد ویکسین کی دونوں خوراکیں نہ لگانے والے افراد پر بھی پابندیاں لگائی جائیں گی اسی طرح ڈے ہوٹلز اور گیسٹ ہائوسز میں بکنگ کیلئے ویکسین کی دونوں خوراکیں ضروری ہوں گی بصورت دیگر 30 ستمبر کے بعد پابندیوں کا اطلاق کیا جائے گا۔
اسی طرح سے ان ڈور اور آئوٹ ڈور ڈائننگز پر بھی ویکسین کی دونوں خوراکیں نہ لگوانے پر پابندیوں کا اطلاق ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 15 سال سے زائد عمر کے 52 فیصد افراد کو ویکسین لگ چکی ہے۔انہوں نے تمام صوبائی حکومتوں اور عملے سے درخواست کی کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائیں تاکہ اس موذی وائرس سے نجات حاصل ہو اور کم سے کم پابندیاں لگائی جائیں۔