لاہور(گلف آن لائن )وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سکیورٹی جمشید اقبال چیمہ نے کہاہے کہ وزیر اعظم کی زراعت اور کسان دوست پالیسیوں کے ثمرات آنا شروع ہو چکے ہیں،امسال اب تک کپاس کی 26لاکھ سے زائد گانٹھوں کی پیداوار ریکارڈ کی گئی ہے جو کہ گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں159فیصد زیادہ ہے ۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ کپاس کی پیداوار سے ہماری ٹیکسٹائل کی صنعت اور برآمدات میںمزید اضافہ ہوگا۔علاوہ ازیںپاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے 15 ستمبر تک ملک میں کپاس کی پیداوار کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق اس عرصے میں ملک میں کپاس کی پیداوار 26 لاکھ 86 ہزار 537 گانٹھوں کی ہوئی ہے جو گزشتہ سال کی اسی عرصے کی پیداوار 10 لاکھ 35 ہزار 194 گانٹھوں کے نسبت 16 لاکھ 51 ہزار 343 گانٹھیں (159فیصد )زیادہ ہے۔
صوبہ سندھ میں 17 لاکھ 26 ہزار 612 گانٹھوں کی پیداوار ہوئی جو گزشتہ سال کی پیداوار 7 لاکھ 331 گانٹھوں کے نسبت 10 لاکھ 26 ہزار 281 گانٹھیں (145فیصد)زیادہ ہے۔ صوبہ پنجاب میں 9 لاکھ 60 ہزار گانٹھوں کی پیداوار ہوئی جو گزشتہ سال کی پیداوار 3 لاکھ 34 ہزار 863 گانٹھوں کے نسبت 6 لاکھ 25 ہزار 52 گانٹھیں (186 فیصد) زیادہ ہے۔اس سال نجی برآمدکنندگان نے صرف 1 ہزار گانٹھوں کی برآمد کی تھی جو گزشتہ سال اسی عرصے کی برآمد 10 ہزار 800 گانٹھوں کے نسبت (90.74 فیصد)کم ہے ۔ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز نے 23 لاکھ 50 ہزار 505 گانٹھیں خریدی ہے جو گزشتہ سال کی 8 لاکھ 21 ہزار 640 گانٹھوں کے نسبت 15 لاکھ 28 ہزار865 (186 فیصد)زیادہ ہے۔جنرز کے پاس 3 لاکھ 35 ہزار گانٹھوں کا اسٹاک موجود ہے اس سال 472 جننگ فیکٹریاں چل رہی ہے جبکہ گزشتہ سال 283 جننگ فیکٹریاں چل رہی تھی اس طرح اس سال اس عرصے کے دوران 189 جننگ فیکٹریاں (66.78 فیصد)زیادہ چل رہی ہے۔
کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سال پاس کی آمد گزشتہ سال کے نسبت کچھ پہلے ہوگئی تھی انہوں نے کہا کہ 15 ستمبر 2018 میں بھی روئی کی پیداوار 25 لاکھ 17 ہزار گانٹھوں کی ہوئی تھی اور 15 ستمبر 2017 میں 23 لاکھ 66 ہزار گانٹھوں کی پیداوار ہوئی تھی ان سالوں میں ملک میں پاس کی کل پیداوار بالترتیب ایک کروڑ 16 لاکھ گانٹھوں کی اور 2017 میں ایک کروڑ 7 لاکھ گانٹھوں کی ہوئی تھی تاہم اس سال ماہرین کے تخمینہ کے مطابق پاس کی فصل پر سفید مکھی اور ملی بگ وغیرہ کا حملہ ہونے کی رپورٹ مل رہی ہے جس کی وجہ سے کل پیداوار تقریباً 95 لاکھ گانٹھوں کی ہونے کی توقع ہے۔