لاہور (گلف آن لائن ) مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال اور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ حکومت فیک اور وزرا بھی فیک بیانات دیتے ہیں، مشیراحتساب شہزاد اکبر نے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، حکومت نے این سی اے کوفیک شواہد کے پلندے دیئے، حکومت 3 سال سے اپوزیشن کودبانے کی کوشش کرتی رہی ، حکومتی وزرا بے بنیاد بیانات دے رہے ہیں، پرانے بیانات بھول کر نئے سامنے آجاتے ہیں، شہبازشریف اورسلیمان شہبازنے خود اکاونٹ کی تفتیش کی اجازت دی، شہبازشریف اورفیملی کے خلاف گھیرا تنگ ہورہاہے ، شہبازشریف اورسلیمان شہبازکے اکاونٹ ڈکلیئرڈ ہیں، نیشنل کرائم ایجنسی خود معاملے کی انکوائری کررہی تھی، کہتے تھے ہم نے برطانیہ کو شواہد دے دیئے ہیں،ایجنسی نے عدالت کولکھا کہ ہمیں مزید اکاونٹ فریز نہیں کرنے، پیسہ کہاں سے آیا ، کدھر استعمال ہوا 3 ممالک میں دیکھا گیا۔
منگل کو مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب، رانا ثناءاللہ اور جنرل سیکرٹری احسن اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر نائب صدر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیشنل ریکوری یونٹ کہتا ہے کہ ہم کسی کے پاس نہیں گئے،یہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے خود کارروائی کی،اس حکومت کا جھوٹ دنیا سے منفرد ہے، پرانے جھوٹ بول کر نئے جھوٹ بول رہے ہیں، شہزاد اکبر ڈیڑھ سال سے کہتا رہا کہ میں شہباز شریف کا پیچھا کر رہا ہوں، آج کہتا ہے کہ اس آرڈر میں میرا کوئی تعلق نہیں، وزیراعظم نے ایسٹ ریکوری یونٹ بنایا جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اس یونٹ نے آج تک کیا کام کیا اس کی حقیقت سب کے سامنے ہے، این سی اے کو ایسٹ ریکوری یونٹ نے خط لکھا جس میں بیرسٹر ضیاءنے شہباز شریف اور ان کی فیملی پر چلنے والے مقدمات کی تفصیلات این سی او کو فراہم کیں،
وزیراعظم اور وزراءتین سال سے جھوٹ بول کرقوم پر مسلط ہیں، بیرسٹر ضیاءکے خط کے بعد این سی اے نے کارروائی شروع کی، تین ممالک میں تفتیش ہوئی، یہ معمولی تفتیش نہیں تھی، این سی اے نے بیس سال تک کا ریکارڈ چیک کیا کوئی منی لانڈرنگ کے شواہد نہیں ملے، منجمند اکاﺅنٹ شہباز شریف اور سلیمان شہباز کے ڈیکلیئرڈ اکاﺅنٹ تھے،شہباز شریف اور سلیمان شہباز نے این سی او کو خود اکاﺅنٹ کے تحقیقات کی اجازت دی، کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی گئی،نیب ایسٹ ریکوری یونٹ اور ایف آئی اے کے لوگ لندن جا کر این سی اے کے افسران سے ملتے رہے،آج ملک کا وزیراعظم اپنے مشیروں کے ذریعے کہنے کی کوشش کر رہا ہے کہ این سی اے کے آرڈر سے ان کا کوئی تعلق نہیں، بیس ماہ کیس چلتا رہا کوئی شواہد نہیں ملے تو منجمند اکاﺅنٹس بحال کئے گئے، حکومت کے دعوے غلط ثابت ہوئے، ملک کے حکمرانوں کو ریاست کی پرواہ نہیں، جھوٹے الزامات دوسرے ممالک کو دیئے گئے۔
اس موقع پر جنرل سیکرٹری مسلم لیگ (ن) احسن اقبال نے کہا کہ انٹرنیشنل اسکروٹنی میں الزامات صاف ہو گئے،یہ حکومت کا چوتھا سال ہے، نواز شریف کے خلاف ایک کیس نہیں بنا سکے، شاہد خاقان عباسی دس ماہ وزیراعظم رہے لیکن حکومت کوئی کرپشن ثابت نہیں کر سکی، شہباز شریف 2008 سے 2018 تک وزیراعلیٰ پنجاب رہے، ان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے گئے،32 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں میں 32روپے کی بھی کرپشن ثابت نہیں کرسکی، نیب کا جھوٹا ریکارڈ لوگوں کے سامنے لہرایا جاتا رہا ہے، برطانوی ایجنسی کے سامنے جھوٹے الزامات پیش کئے گئے، این سی اے کو اپنی نام نہاد انویسٹی گیشن کے جھوٹے پلندے دیئے، آج کہتے ہیں کہ یہ تو سلیمان شہباز کے خلاف انکوائری تھی، یہ جعلی حکومت ہے، جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کرنا چاہتی ہے