منسک(گلف آن لائن)بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے اپوزیشن کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے آئین میں تبدیلی کا عندیا دیتے ہوئے آئندہ سال ریفرنڈم کرانے کا اعلان کردیا۔لوکاشینکو نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کے بعد ہمیں سجھ آگیا تھا کہ انہیں اقتدار آنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے کیونکہ صرف ہم معاملات حل کر سکتے ہیں لہذا اس کام کے لیے نیا آئین بنایا جانا چاہیے۔صدر نے یہ واضح تو نہیں کیا کہ وہ آئین میں کس قسم کی تبدیلی کے خواہاں ہیں لیکن یہ واضح کردیا کہ اس معاملے پر ریفرنڈم آئندہ سال فروری سے قبل نہیں ہو گا۔
اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ نئے آئین پر ریفرنڈم آئندہ سال فروری میں ہو گا جہاں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مجوزہ آئین کے آنے کے بعد لوکاشینکو کی اقتدار پر گرفت مزید مضبوط ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں طاقت کی تقسیم اور نئی گورننگ باڈی کے قیام کے لیے نیا آئین ڈرافٹ کیا جا چکا ہے۔
لوکا شینکو نے کہا کہ آئین میں ان تبدیلیوں کا مقصد صدر، پارلیمنٹ اور حکومت کے درمیان متوازن انداز میں طاقت کی تقسیم اور آئینی مقام بنانا ہے جہاں پارلیمنٹ کو آل بیلاروس پیپلز اسمبلی کا نام دیا جائے گا۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر عزم ظاہر کیا کہ وہ اپوزیشن کو اقتدار میں نہیں آنے دیں گے ورنہ وہ ملک کو تباہ کردیں گے۔