اسلام آباد (گلف آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے مریم نواز کی ایون فیلڈ ریفرنس میں تمام الزامات خارج کرنے کی متفرق درخواست پر اعتراضات دور کر دیئے ہیں جبکہ مریم نواز کے وکیل عرفان قادر نے نیب کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کی درخواست کو مضحکہ خیز قرار دے دیا عدالت نے تمام درخواستوں کو مرکزی درخواست کے ساتھ سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
بدھ کو یہاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران نیب کی طرف سے عثمان غنی، سردارمظفر عباسی، بیرسٹر رضوان اور معظم حبیب جبکہ مریم صفدر کی جانب سے عرفان قادر ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔ مریم نواز اپنے وکیل کے ہمراہ روسٹرم پر آگئیں جس پر عدالت نے انہیں واپس بیٹھنے کا کہا۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیاکہ کوئی درخواست بھی دائر کی گئی ہے، رجسٹرار آفس سے کوئی اعتراضات بھی کیے گئے ہیں؟ جس پر عرفان قادر ایڈووکیٹ نے کہاکہ اعتراضات اٹھائے گئے تاہم گزشتہ روز سے ایک غلط فہمی پھیلائی گئی اس کو واضح کرنا چاہتا ہوں۔ ہماری ایجنسیز دنیا کی بہترین ایجنسیز ہیں، ہمارے ججز قابل احترام ہیں، ہماری آرمی فورسز دنیا کی بہترین فورسز ہیں۔ ہم کسی ایک ادارے کے خلاف نہیں، ایک شخص کے خلاف ہیں۔
اس موقع پر عدالت نے آرمڈ فورسز اور خفیہ اداروں بارے عرفان قادر کو دلائل دینے سے روکتے ہوئے کہاکہ پہلے آپکی درخواست پر دائر اعتراض کو دیکھتے ہیں۔ مریم نواز کے وکیل عرفان قادر کا نیب کی درخواست کو خارج کرنے کی استدعاکرتے ہوئے کہاکہ نیب کی 30 دنوں میں کیس مکمل کرنے کی درخواست غیر ضروری ہے۔ نیب کی درخواست پر عرفان قادر نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی توسط سے نوٹس روسٹرم پر وصول کیا اور کہاکہ نیب کہ روزانہ سماعت اور 30 روز میں فیصلہ کی درخواست مذاق ہے، آپ نیب کی درخواست کا پیرا تھری پڑھیں، آپ کو ہنسی آئیگی۔ انہوںنے کہاکہ میری استدعا ہے کہ درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کی جائے۔
عدالت نے نیب کی کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیل پر بھی روزانہ سماعت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مریم نواز کی متفرق درخواست ہر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کردئیے اور مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی مرکزی اپیلوں کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کردی۔