نیو یا رک (گلف آن لائن) اقوام متحدہ کی 76 ویں جنرل اسمبلی کی قانونی کمیٹی نے’عالمی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اقدامات’ کے موضوع پر ایک عام بحث کا انعقاد کیا۔ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے اپنے خطاب میں ‘مشرقی ترکستان اسلامی تحریک’ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے پر انفرادی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا اور متعلقہ ممالک پر زور دیا کہ وہ عالمی انسداد دہشت گردی تعاون کی مجموعی صورتحال کی بنیاد پر آگے بڑھیں اور اپنے اقدامات کی فوری تصحیح کریں۔گینگ شوانگ نے کہا کہ مشرقی ترکستان اسلامی تحریک کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔
مشرقی ترکستان اسلامی تحریک جیسی دہشت گرد قوتوں کے خلاف جنگ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کا ایک اہم حصہ ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ تنظیم اب بھی فعال ہے جس کے شام میں ہزاروں جنگجو اور افغانستان میں سینکڑوں ارکان ہیں ، یہ بدستور القاعدہ جیسی دہشت گرد قوتوں سے رابطے برقرار رکھے ہوئے ہے ، دہشت گردوں کو اب بھی تربیت کے لیے منظم کیا جا رہا ہے ، اور دہشت گرد حملوں کو پھیلانے والے آڈیو اور ویڈیو پیغامات اب بھی باقاعدگی سے جاری کیے جاتے ہیں۔گینگ شوانگ نے اس امید کا اظہار کیا کہ تمام فریق مذکورہ تنظیم کی پرتشدد نوعیت کو سمجھتے ہوئے چین کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کا ادراک اور حمایت کریں گے۔