جنیوا(گلف آن لائن) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث طبی سہولتوں کی فراہمی میں آنے والے خلل کے باعث دنیا بھر میں ٹی بی (تپ دق)سے ہونے والی اموات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے اس حوالے سے کہا کہ یہ ایک تشویش ناک خبر ہے۔عالمی ادارہ صحت نے اپنی 2020 کی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ کورونا کی وجہ سے ٹی بی کے خاتمے کی طرف پیش رفت متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے بڑھتے ہوئے کیسز کی تشخیص اور علاج مناسب طریقہ کار کے تحت نہیں ہو پا رہا ہے۔
عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں تقریبا 41 لاکھ افراد ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہیں اور یہ تعداد 2019 کے ڈیٹا کے مطابق کافی زیادہ ہے۔2019 میں ٹی بی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد کا تخمینہ 29 لاکھ لگایا گیا تھا۔ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم کے مطابق یہ رپورٹ ہمارے ان خدشات کی تصدیق کرتی ہے کہ وبائی امراض کی وجہ سے صحت کی سہولتوں میں پیدا ہونے والی رکاوٹ ٹی بی کے خلاف برسوں کی پیش رفت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2020 میں ٹی بی کی وجہ سے دنیا بھر میں 15 لاکھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں سے 2 لاکھ 14 ہزار افراد ایڈز کے مرض میں بھی مبتلا تھے۔اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں ٹی بی کی وجہ سے دنیا بھر میں 12 لاکھ اموات ہوئی تھیں جن میں سے 2 لاکھ 9 ہزار افراد ایڈز سے بھی متاثرہ تھے۔عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹی بی سے ہلاکتوں میں اضافہ 30 ممالک میں دیکھا گیا ہے جہاں اس مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔