لاہور(گلف آن لائن)سینئر اداکارقوی خان نے کہا ہے کہ موجودہ دورمیںپیش کئے جانے والے ڈراموںکے اسکرپٹس پر اگر بات ہو رہی ہے تو لکھنے والوںکو ضرور ان آوازوں کو سننا چاہیے ، رائٹر کا معاشرے کے ہر فرد کی نبض پر ہاتھ ہونا چاہیے جو کہانی کے ذریعے سامنے آئے ، آج کے نوجوان کو بڑی بڑی خواہشات کے پیچھے بھاگتے تو دکھایا جاتا ہے لیکن اس کے ساتھ جو نوجوان قناعت پسند ہیں انہیں بھی دکھانے کی ضرورت ہے ۔ایک انٹر ویو میں قوی خان نے کہا کہ ماضی میں پیش کئے جانے والے تمام ڈراموںمیں اصلاح کا پہلو ہوتا تھا،
میں صرف ان ڈراموں کی بات نہیں کر رہا جن میں میں نے کردارنبھائے ہیں بلکہ ان میں لا تعدادوہ ڈرامے بھی شامل ہیں جن میںمیں نے کام نہیں کیا لیکن وہ تعریف کے قابل ہیں ۔ قوی خان نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں بے چینی بڑھ رہی ہے لیکن بدقسمتی سے کسی سطح پر اصلاح کرنے والا اور امید دلانے والا کوئی نہیں ہے ۔ ٹی وی ڈرامے،فلم اوراسٹیج کے لوگ یہ فریضہ سر انجام دے سکتے تھے لیکن وہ بھی بھیڑ چال کا شکارہو گئے ہیں۔