اسلام آباد (گلف آن لائن) وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان اور امت مسلمہ کو درپیش تمام مسائل کا حل سیرت مصطفیۖ کی روشنی میں نکالا جا سکتا ہے۔ ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کا رحمتہ للعالمین اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، یہ اتھارٹی قیام پاکستان کے ساتھ ہی قائم ہو جانی چاہیے تھی کیونکہ پاکستان اسی مقصد کیلئے بنا تھا کہ ملک میں محمد کی طرف سے لائے ہوئے نظام کا نفاذ کیا جائے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا لیکن اب وزیراعظم عمران خان نے اس کی بنیاد رکھی ہے اور اگر پاکستان اسی سمت کی طرف بڑھتا گیا تو آنے والی نسلوں کو سیرت مصطفیۖ اور ان کی تعلیمات سے رہنمائی ملے گی۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں عشرہ رحمتہ للعالمینۖ خصوصی اہتمام کے ساتھ منانے کیلئے جس طرح سے دن رات محنت کی اسی سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ پاکسان کو حقیقی معنوں میں مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست بنانا چاہتے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں اور علمائے و مشائخ کو چاہیے کہ وہ اس مشن میں ان کا ساتھ دیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں بلدیاتی اداروں کا بہت نمایاں کردار ہوتا ہے، اب بلدیاتی اداروں کے عہدیداران پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے حلقے کے عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے دن رات محنت کریں، ملک میں بلدیاتی الیکشن آئندہ سال کے شروع یا وسط تک متوقع ہیں۔
فیٹف سے متعلق سوال کے جواب میں طاہر اشرفی نے کہا کہ حکومت پاکستان کو فیٹف گرے لسٹ سے نکالنے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے، فیٹف کے معاملے پر پاکستان نے اپنا کام مکمل کر دیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ فیٹف میرٹ کی بنیاد پر فیصلہ کرتا ہے یا سیاسی بنیاد پر، ماضی ہمارے سامنے ہے کہ کسطرح بھارت فیٹف کو استعمال کرتا رہا ہے۔