کراچی(گلف آن لائن)مسلم لیگ(ن)کے مرکزی سینئرنائب صدراور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت آج تک توشہ خانہ کے تحائف کاجواب نہیں دے سکی، نیب کا نیا قانون بھی آگیا ہے، کسی کو یہ قانون ابھی تک سمجھ نہیں آیا، اب تو جج بھی پریشان ہیں کہ کیا کیا جائے، یہ نیب آرڈیننس بد نیتی پر مبنی ہے،حکمرانوں کو عوامی تکلیف کی پرواہ نہیں، حکومت چوری چھپانے میں کوشاں رہے گی تو مہنگائی کا معاملہ کون دیکھے گا، عوام جان چکے الیکشن چوری ہوں گے تو انہیں ریلیف نہیں ملے گا۔
جمعرات کوکراچی کی احتساب عدالت میں پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق نیب ریفرنس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ نام نہاد احتساب کا عمل ہے۔ اس ہفتے میری تین پیشیاں ہیں، نیب کا نیا قانون نیب چیئرمین کی نوکری میں توسیع کے لئے لایا گیا ہے، تمام چیزوں کو خفیہ رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس کی کیاعجلت تھی سمجھ سے باہر ہے ۔جو آرڈیننس آیا ہے جج صاحبان خود اس سے پریشان ہیں۔اگر قوانین بدنیتی سے بنائے جائیں گے تو نتائج تو اچھے نہیں ہوں گے۔
آج ملک میں جو صورتحال بن رہی ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔شاہدخاقان عباسی نے کہاکہ حکومت کی ناکامیاں مہنگائی کی صورت میں سامنے آرہی ہیں۔ آج عوام مہنگائی سے مشکلات کا شکار ہے، مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگیاہے، پورے ملک میں پی ڈی ایم مہنگائی کیخلاف مظاہرہ کر رہی ہے، آج آزادی صحافت کہاں پہنچ گئی، صحافی دباو میں ہیں،جب نظام سے نکل کر کام کریں گے تو کسی کی بہتری نہیں ہوتی۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔الیکشن چوری ہونے کا عوام کی جیب پر اثر پڑ رہا ہے۔ ڈالر میں اضافہ اور روپے میں کمی کیوں ہورہی ہے۔
جومعاملات عوامی نہیں ہوتے ان کی تشہیر کی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ فوری اور شفاف الیکشن پاکستان کے مسائل کا واحد حل ہے۔قبل ازیں شاہد خاقان عباسی احتساب عدالت کراچی میں غیرقانونی بھرتی ریفرنس میں پیش ہوئے تھے۔ ریفرنس کی سماعت 18نومبر تک ملتوی کر دی گئی ہے