خواجہ سعد رفیق

فرانسیسی سفیر کا معاملہ پارلیمنٹ میں لائیں گے ، عمران خان ہوسکتاہے اپنی مدت پوری نہ کر پائے’خواجہ سعد رفیق

لاہور(گلف آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ فرانسیسی سفیر کا معاملہ پارلیمنٹ میں لائیں گے ، عمران خان ہوسکتاہے اپنی مدت پوری نہ کر پائے اس کیلئے وہ خود ہی ذمہ دار ہیں، ہمیں عمران خان کو گرانے کی جلدی نہیں ہے ہم چاہتے ہیں ٹائم پورا کریں لیکن انہیں واپس آنے کی جلدی ہے،بلدیاتی ادارے جو ریڑھ کی ہڈی ہے اس پر حکومت نے پے در پے ضربیں لگائی ہیں ،سلیکٹڈ حکومت نے بلدیاتی اداروں کا وقت ضائع کیاہے،

اس وقت سب سے بڑا مسئلہ کوڑے کے ڈھیر ہے شہبازشریف اسے پھولوں کا شہر بنا گئے تھے، سونامی سرکار نے لاہور کو کراچی بنا دیا ہے،احتجاج کا طریقہ ٹھیک نہیں جلائو گھیرائو کی سپورٹ نہیں کرتے لیکن میڈیا کو دوسرا رخ نہیں دکھانیکی اجازت دی گئی،دعا گو حکومت و ٹی ایل پی کے معاملات طے پا جائیں۔ ان خیالات کااظہارانہوںنے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوںنے کہاکہ بلدیاتی ادارے جو ریڑھ کی ہڈی ہے اس پر حکومت نے پے در پے ضربیں لگائی ہیں ، تاخیر سے انصاف ملا عدالت طویل عرصہ کیلئے گئے تھے، توقع کرتے ہیں بلدیاتی اداروں کو مکمل وقت ملے گا ۔

انہوںنے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت نے بلدیاتی اداروں کا وقت ضائع کیاہے، اس وقت سب سے بڑا مسئلہ کوڑے کے ڈھیر ہے شہبازشریف اسے پھولوں کا شہر بنا گئے تھے، سونامی سرکار نے لاہور کو کراچی بنا دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ بلدیاتی اداروں کے پاس مکمل اختیار نہیں کم ظرف کے پاس اختیارات آ چکے ہیں، اس وقت ایک احتجاج جاری ہے جس کے نتیجے میں قیمتی قومی و عوامی املاک ضائع ہوئیں، احتجاج کا طریقہ ٹھیک نہیں جلائو گھیرائو کی سپورٹ نہیں کرتے لیکن میڈیا کو دوسرا رخ نہیں دکھانیکی اجازت دی گئی،دعا گو حکومت و ٹی ایل پی کے معاملات طے پا جائیں۔

انہوںنے کہاکہ ملک کے جھگڑے سے فرانس کے وزیر اعظم کو کوئی فرق نہیں پڑا لیکن اندرون ملک مار دھاڑ ہے، ایمان پر حملوں کی حمایت نہیں کرتے ۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف اور زاہد حامد کے ایمان کا سرٹیفکیٹ مانگا گیا، زاہد حامد کا پورا خاندان عاشق رسول ہے۔ آج کی صورتحال پر خوش نہیں کیونکہ اس کا نقصان حکومت و ریاست کو ہوتاہے۔ ریاست کا استحقام سب سے پہلے مقدم ہے، کفر و غداری کے فتوئوں سے ملک کی خدمت نہیں ملک سے دشمنی کرتے ہیں، چھوٹے قد کے لوگ بڑی سیٹ پر آ جاتے ہیں تو مسائل ہو جاتے ہیں، میرے اور سلمان کے کیس میں واضح لکھا مخالفین پر الزام اپنا قد بڑھانے کیلئے لگائے گئے۔انہوںنے کہاکہ بلدیاتی اداروں کا نوٹیفکیشن نکلا ہے تو حکومت نے قدغن لگانی شروع کردیں، خراشیں آئی کام چلنا چاہئے، کہاں ہے وہ لوگ جو صادق و امین کہتے رہے، جنہوں نے عدالتوں کے باہر گندے کپڑے لٹکائے تو انہیں کوئی نہیں بلاتا اگر وہ نہیں پوچھیں گے تو رب العالمین پوچھے گا۔انہوںنے کہاکہ (ن) لیگ کو اقتدار کی جلدی نہیں یہ تو کانٹوں کا تاج ہے ۔ وزارت عظمی اور بیساکھیوں کی حکومت کو کون لینے کیلئے تیار ہوگا۔ سیاستدان جو خدمت کرتے ہیں تو پھر چور غدار جیلیں کاٹنی پڑتی ہیں۔

ایک آنے کے دیندار نہیں ہیں نہ کبھی ٹیکس چوری کیا نہ کاروبار میں بددیانتی کی، سولہ ماہ جیل کے بعد ضمانتیں مسترد کروائی جاتی رہیں ۔ سپریم کورٹ ضمانت کا کیس لگا تو ہمارا کیس ریفرنس بن گیا جو ہمیشہ قائم رہے گا۔ حکومت نے ضمیر کی آواز والے ججز کے خلاف ریفرنس دائر کئے۔ ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری لگا دی ہے آرڈیننس کی شرائط اسمبلی نہ ہو یا ملکی حالات ایسے اسمبلی اجلاس بلایا نہ جائے تو قانون کا تعطل ہوتو تب آرڈیننس لایاجاتاہے، ہم انصاف کی توقع لے کر کورٹس اور عوام کی عدالت میں کیس لے کر جائیں گے۔ پارلیمنٹ کو ڈس فنگشنل ایوان صدر سے آرڈیننس لاکر کیاگیا۔فرانسیسی سفیر کا معاملہ پارلیمنٹ میں لائیں گے ۔ عمران خان ہوسکتاہے اپنی مدت پوری نہ کر پائے اس کیلئے وہ خود ہی ذمہ دار ہیں، ہمیں عمران خان کو گرانے کی جلدی نہیں ہے ہم چاہتے ہیں ٹائم پورا کریں لیکن انہیں واپس آنے کی جلدی ہے۔

انہوںنے کہاکہ کے سی آر کراچی ٹرین منصوبہ جس کا عمران خان نے افتتاح کیا وہ سارا جھوٹ ہے۔ ایم ایل ون کا منصوبہ ابھی شروع ہی نہیں ہوا اور چین پاکستان پر اعتبار نہیں کرتے، آپ کہتے بھیک مانگتے تو شرم آتی ہے تو کبھی سعودی عرب تو کبھی کسی ملک مانگنے جاتے ہیں۔ نیا پاکستان بنانے والوں کو سوچنا چاہیے کہ ایک تجربہ ناکام ہوگیا ہے اگر ناکام ہوا تو ریاست پاکستان کو کیسے باہر نکالاجائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں