بیجنگ (گلف آن لائن) نیدرلینڈز کی پارلیمنٹ میں ایک تحریک پر ووٹنگ ہوئی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بیجنگ 2022 سرمائی اولمپک گیمز میں شرکت کیلئے دستہ نہ بھیجے تاہم ووٹنگ میں نصف سے بھی کم ارکان نے حصہ لیا جس کے باعث اسے مسترد کر دیا گیا۔اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چائولی جیان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی اسپورٹس برادری ایک دیرینہ اتفاق رائے تک پہنچ چکی ہے، جس نے بائیکاٹ کو ١”اولمپک تحریک کا سب سے بدنما تماشہ”قرار دیا ہے، اور سبھی متفقہ طور پر کسی بھی ایسے رویے کی مخالفت کرتے ہیں جو اولمپک چارٹر کی روح کے خلاف ہو۔
کھیلوں پر سیاست کرنا تمام سرمائی اولمپک ایتھلیٹس اور سرمائی کھیلوں کے شائقین کی پرجوش توقعات کے خلاف ہو گا، اس سے صرف مختلف ممالک کے کھلاڑیوں کے مفادات اور بین الاقوامی اولمپک نصب العین کو نقصان پہنچے گا۔ایک عرصے سے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی اور کئی ممالک کے سیاست دانوں نے بیجنگ سرمائی اولمپک گیمز کیلئے اپنی نیک خواہشات اور حمایت کا اظہار کیا ہے۔ چین کا پختہ یقین ہے کہ اولمپک جذبے کی رہنمائی میں بین الاقوامی برادری میں دانش مند حلقوں کی اکثریت بیجنگ سرمائی اولمپک گیمز کی حمایت کرتی ہے اور کھیلوں پرسیاست کی مخالفت کرتی ہے۔