اسلام آباد (گلف آن لائن)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے ، عمران خان پاکستان کو امریکہ سے سستا ملک قرار دے رہے ہیں،عدم اعتماد کی قرار داد وہاں کامیاب ہوتی ہے جہاں قانون و انصاف کا بول بالا ہو، موجودہ حکومت لیگی دور کے منصوبوں پر اپنے ناموں کی تختیاں لگا رہی ہے ،ملک میں احتساب کی جو حالت ہے عدالتوں میں کیمرے لگنے چاہئیں۔
منگل کو چیئرمین نیب کی تعیناتی کے حوالے سے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے آرڈیننس لاکر چیئرمین نیب کی تعیناتی کا نظام بدل دیا ہے، اس میں صدر مملکت ملوث ہیں، پہلے انہوں نے آرڈیننس پر دستخط کیے پھر دندان سازی سے کچھ وقت نکال کر انہوں نے اپوزیشن کو خط لکھا، اس خط کا جواب دینے کا فیصلہ اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں ہوگا۔لیگی رہنما نے کہا کہ ہمارے ملک کے وزیر اعظم نے خوشخبری دی ہے کہ امریکا میں بھی مہنگائی بڑھ رہی ہے تاہم ہم امریکا میں نہیں پاکستان میں رہتے ہیں، وہاں اشیائے خورونوش کی قیمت میں 2 فیصد جبکہ پاکستان میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے، وہاں فی کس آمدنی 20 ہزار ڈالر سے زائد ہے اور پاکستان میں 2 ہزار ڈالر سے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ جن حکمرانوں کو عوام کی پرواہ نہیں انہیں اقتدار میں آنے کا حق ہے نہ ہی یہاں رہنے کا حق ہے، میں بار بار کہہ چکا ہوں کہ جس دن ہاتھ اٹھے گا حکومت ایک دن بھی نہیں رک پائے گی۔
انہوںنے کہاکہ حکومت بے ساکھیوں پر ہے اور اب یہ بے ساکھیاں ہٹانے کی ضرورت ہے، ملک میں ایک سے بڑھ کر ایک اسکینڈل سامنے آرہا ہے، براڈشیٹ تو چیف جسٹس کا بیان لیکن وہ اعلیٰ عدالتیں جو اقامے کی فیس نہ لینے پر حکومت توڑ دیا کرتی تھی آج خاموش بیٹھی ہیں، کیا یہ انصاف کا دوہرا نظام نہیں ہے؟۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ عدلیہ کو چاہیے کہ یہ عوام کا اعتماد بحال کریں، جس ملک میں انصاف کا نظام ختم ہوجائے وہ ملک نہیں چلتا، یہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔مانیٹری پالیسی کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آزاد ہے، حکومت اس کا کچھ نہیں کر سکتی ہے اسٹاک مارکیٹ گر گئی ہے، اور ملک کی سرمایہ کاری آدھی رہ گئی ہے، ڈالر 75 فیصد بڑھ چکا ہے، اسٹیٹ بینک کو جو کرنا ہے کرے۔ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد وہاں آتی ہے جہاں ملک میں کوئی نظام ہوتا ہے، یہاں کوئی نظام نہیں ہے۔
پنجاب میں شہباز شریف کی جانب سے کروائے جانے والے پولیس مقابلوں سے متعلق سوال پر مسلم لیگ (ن) کیرہنما نے کہا کہ جو شخص خود کام نہیں کرتا اس کا یہی طریقہ ہوتا ہے کہ دوسروں پر الزام لگائے، اس حکومت سے گزارش ہے کہ ایک کام بتادیں جو انہوں نے کیا ہو۔انہوں نے کہا کہ ان کا کام صرف گالیاں دینا ہے، جو بھی پولیس مقابلے ہوئے ہیں ان کا ریکارڈ موجود ہے، دیکھ سکتے ہیں اور عدالتوں میں چیلنج کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ دوسروں کے کاموں کا سہرا اپنے سر سجانے کی کوشش کرتے ہیں، کوئی ایسا منصوبہ نہیں جو انہوں نے شروع کیا ہو، انہوں نے بس منصوبے ختم کیے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کچھ روز میں وزیر اعظم اسکردو تشریف لے جارہے ہیں اور وہاں مسلم لیگ (ن) کے منصوبے کا افتتاح کریں گے۔