لاہور( گلف آن لائن)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے صدر ، وزیر اعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی شخصیات کے بیرون ممالک دوروں کے دوران تجارتی وفود کو ہمراہ لے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے عالمی منڈیوں تک رسائی کے وسیع مواقع میسر آ سکتے ہیں ،پاکستانی سفارتخانوں کو برآمدات کے فروغ کا موثر ذریعہ بنانے کیلئے پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت ہے ،پہلے سے ٹیکس دینے والوں کو عزت و احترام اور خصوصی مراعات دئیے بغیر نئے لوگوں کو راغب نہیں کیا جا سکتا ۔
ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈرسینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک نے کارپٹ انڈسٹری کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وائس چیئرمین اعجاز الرحمان، سینئر ایگزیکٹو ممبرریاض احمد ،سعید خان اور دیگر بھی موجود تھے ۔ عبد اللطیف ملک نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ برآمدات کوفروغ دینا ہے ، موجودہ حالات میں ہمیں دنیا کے پاس خود جانا ہے اور اپنی مصنوعات کیلئے نئی منڈیاں تلاش کرناہوں گی ۔ صدر ، وزیر اعظم اور دیگر اعلیٰ حکومتی شخصیات اپنے دوروں کے دوران مختصر مگر با اثر کردار کے حامل تجارتی وفود کو اپنے ہمراہ لے کر جائیں اور سفارتخانوں کے ذریعے وہاں کے مقامی خریداروں سے ملاقاتوں کا اہتمام کیا جائے ۔
بلا شبہ پاکستانی سفارتخانے اپنا بہترین کردار اد اکر رہے ہیں لیکن انہیں برآمدات کے فروغ کیلئے بھی کردار دیا جائے ۔ سفارتکاروں کو مقامی خریداروں کا ڈیٹا مرتب کرنے اور پھر انہیں مدعو کر کے پاکستانی مصنوعات سے روشناس کرایا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ ٹیکسیشن کے پیچیدہ نظام کی وجہ سے ہر طبقہ پریشان ہے ، ٹیکس اکٹھا کرانے والے اداروں کی جانب سے ہدف پورا کرنے کیلئے خوف و ہراس کی فضاء قائم کرناکسی طرح بھی سود مند نہیں،ٹیکس دہندگان کو خوفزدہ کرنے کی بجائے ان کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں اور عزت و احترام کے ساتھ خصوصی مراعات دی جائیں تاکہ دوسرے لوگ بھی اس طرف راغب ہوں اور ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے پر فخر کریں۔