کراچی(گلف آن لائن)احتساب عدالت نے سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن و دیگر کے خلاف محکمہ اطلاعات کرپشن ریفرنس میں آئندہ سماعت پر گواہ کے بیان پر جرح جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔
منگل کوکراچی کی احتساب عدالت میں سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن و دیگر کے خلاف محکمہ اطلاعات کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سابق صوبائی وزیر و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب کی جانب سے گواہ سلمان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ ملزمان کے وکلا کی نیب کے گواہ کے بیان پر جرح جاری رکھی۔ آئندہ سماعت ریفرنس کے شریک ملزم انعام اکبر کے وکلا گواہ کے بیان پر جرح کرے گے۔ احتساب عدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 3 فروری تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد پیپلز پارٹی رہنما شرجیل انعام میمن کی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اس وقت بہت بڑے بحران سے گزر رہا ہے۔ بحران کی وجہ قدرتی آفت نہیں بلکہ نا اہل ترین لوگ ہیں جو تھونپے گئے ہیں۔
عمران خان کی نا اہلی کی وجہ سے اس وقت پورے ملک کی عوام بہت پریشان ہے۔ اس وقت ملک کا سب سے بڑا بحران خوراک کہ بحران ہے۔ یوریا کی قلت پیدا کی گئی ہے۔ ملک میں 7 ملیں میٹرک ٹن یوریا کی پیدوار کی صلاحیت ہے۔ ان کی نااہلی کی وجہ سے یوریا سمگلنگ ہوگئی ہے۔ اسمگلنگ کی وجہ سے اس وقت یوریا کا بحران پیدا ہوگا ہے۔ جب بنگلادیش اور بھارت بین الاقوامی مارکیٹ سے یوریا خرید رہا تھا تو یہ سو رہے تھے۔ اگر یوریا کے بحران کو نہ رکا گیا تو گندم کی فصل کو بڑا نقصان ہوگا۔ منی بجیٹ میں معصوم لوگوں پر ٹیکسٹ لگایا گیا ہے۔ ان حکومت کا اعلاج یہ ہے عوام ان کو گھسیٹ کر باہر نکالے۔ بلاول بھٹو نے مارچ کا علان کیا ہے۔ یہ مارچ ان حکمرانوں کے خلاف آخری کیل ثابت ہوگی۔
اس وقت اپوزیشن کا احتجاج سندھ میں سیاسیت چمکانے کیلئے ہو رہا ہے۔ ان لوگوں کو کوئی اور سیاسی موضوع نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کء بلدیاتی قانون کے پرانے قانون میں میئر سمیت دیگر کے خلاف کم اختیارات تھے۔ لیکن اس ترمیم کے بعد تمام اختیارات نیچلے سطح تک دیے گئے ہیں۔ نا اہلی کی وجہ سے مری میں اموات ہوئیں۔ تیس تیس گھنٹے تک لوگ بے یارو مددگار بیٹھے رہے۔ خان صاحب کہتے ہیں کہ قیام اکرم ان کا پلس ون ہے۔ جب یہ حکومت چلی جائے گی تو خود وزیراعظم کہے گا کہ بوزدار اتنا نا اہل تھا۔ بی آر ٹی کرپشن کیس میں حکم امتناع کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔ جس احتساب سے اپوزیشن گزر رہا ہے اس سے حکومتی نمائندے نہیں گزر سکتے۔