تہران (گلف آن لائن):ایران نے شام کو بحران سے نکالنے کے لیے پناہ گزینوں اور شام مخالف پابندیوں کے مسائل حل کرنے پر زور دیا۔ایران کی وزارت خارجہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے شام کے بحران کے حل میں مدد کے لیے مہاجرین کے مسائل اور شام مخالف پابندیوں کو حل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب گیئر پیڈرسن کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ پناہ گزینوں کے مسئلے اور شام پر عائد پابندیوں پر غور کیے بغیر اس ملک کے بحران کو درست سمت میں نہیں لے جایا جا سکتا۔ انہوں نے اس موقع پر شام میں قومی مذاکرات، امن و استحکام میں مدد کرنے پراقوام متحدہ کا شکریہ ادا کیا اور شام میں امن و استحکام کی بحالی میں ایران کی مدد کرنے کی کوششوں پر زور دیا۔
انہوں نے تنازعات کے آغاز سے ہی شام کے بحران کے سیاسی حل کے بارے میں ایران کے نقطہ نظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران نے اقوام متحدہ کو شام کے سیاسی حل کے حصول کا حصہ سمجھا ہے۔انہوں نے امریکی افواج کی غیر قانونی موجودگی کے ساتھ ساتھ عرب ملک پر اسرائیلی حملوں کو شام میں تنازعات کے سیاسی حل میں خلل ڈالنے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو اس پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب نے شام کی صورتحال کو مستحکم قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں کوئی بھی ملوث فریق شام میں حکومت کی تبدیلی کی بات نہیں کر رہا ہے۔انہوں نے شام کی قومی خودمختاری، سیاسی اسٹیبلشمنٹ اور ارضی سالمیت کے تحفظ پر بھی زور دیا ہے۔واضح رہے ایران 2011 سے مسلح باغیوں کے خلاف لڑائی میں شامی حکومت کا ایک بڑا اتحادی رہا ہے۔