بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاو لی جیان نے میڈیا بریفنگ میں امریکہ کے “چائنا ایکشن پلان اور چھن گانگ کیس کے حوالے سے تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے انصاف پسند لوگوں نے امریکی اقدام کی شدید مخالفت اور مذمت کی ہے۔ امریکہ بھر کی جامعات کے تقریباً 2,000 اسکالرز نے مشترکہ طور پر امریکی اٹارنی جنرل کے نام ایک خط میں مذکورہ ایکشن پلان پر سوالات اٹھائے؛ یالے یونیورسٹی کے 192 پروفیسروں کی جانب سے مشترکہ خط میں اس پلان کو خامیوں سے بھرپور قرار دیا گیا ؛ 20 سے زائد ایشیائی امریکی گروپس نے اس منصوبے کو روکنے کے لئے مشترکہ طور پر امریکی صدر کو ایک خط بھیجا ؛ چینی امریکی فیڈریشن نے امریکی محکمہ انصاف کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ “چائنا ایکشن پلان” کو روکا جائے۔
ترجمان کے مطابق حقائق ثابت کرتے ہیں کہ نام نہاد “چائنا ایکشن پلان” امریکی چین مخالف قوتوں کے لیے قومی سلامتی تصور کے غلط استعمال سے چین کو دبانے کا ایک اناڑی حربہ ہے۔ امریکہ کو چاہیے کہ وہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے انصاف پسند مطالبات پر کان دھرے، فوراً اپنی غلطیوں کو درست کرے، چین کو “خیالی دشمن” سمجھنا بند کرے، چین کو بدنام کرنےکی کوششیں ترک کرے ،چین اور امریکہ کے درمیان سائنس، ٹیکنالوجی ، اور ثقافت کے شعبوں میں معمول کے تبادلوں اور تعاون کی مخالفت بند کرے۔