اسلام آباد (گلف آن لائن)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں،جس کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا،اب ہم نے اپنی حکمت عملی وضع کی ہے جس کی بنیاد پر ہم چین کی قیادت سے رابطہ کریں گے،
دورہ چین کے دوران چینی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات ہو گی، 22،23 مارچ کو پاکستان او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کرے گا۔وزیر اعظم عمران خان کے متوقع دورہ چین کے حوالے سے اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں،جس کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ انہوںنے کہاکہ چین کے ساتھ سی پیک سمیت مشترکہ منصوبوں کو آگے بڑھانے، سرمایہ کاری کے حجم میں اضافے اور معاشی استحکام کیلئے ہم نے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی۔
انہوںنے کہاکہ اس ٹاسک فورس کی کئی نشستیں ہوئیں جن کی سربراہی وزیر اعظم عمران خان نے خود فرمائے،ان نشستوں میں تفصیلی مشاورت ہوئی ـ تمام اسٹیک ہولڈرز کا نقطہ نظر شامل کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ اب ہم نے اپنی حکمت عملی وضع کی ہے جس کی بنیاد پر ہم چین کی قیادت سے رابطہ کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ دورہ چین کے دوران چینی صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات ہو گی، وزیر اعظم عمران خان 3 سے پانچ فروری، چین کا دورہ کریں گے ۔
انہوںنے کہاکہ ہماری خارجہ پالیسی کا فوکس، اقتصادی سفارت کاری پر ہے جس سے معاشی استحکام اور عام آدمی کی خوشحالی مقصود ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس مقصد کے حصول کیلئے یقیناً سرمایہ کاری اور دو طرفہ تجارت خصوصی اہمیت کی حامل ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ان سب موضوعات پر گفتگو ہو گی لیکن دورہ چین کا بنیادی مقصد، چین میں منعقدہ اولمپکس میں شریک ہونا ہے۔انہوںنے کہاکہ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ کچھ ممالک نے اولمپکس کا بائیکاٹ کیا ہے،تاریخ شاہد ہے کہ پاکستان اور چین نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ دورہ چین کا بنیادی مقصد اظہار یکجہتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ سائیڈ لائن پر ملاقاتیں اور گفت و شنید بھی ہو گی، یہ مت بھولیے کہ ہم گذشتہ دو سالوں سے کرونا کی فضا میں کام کر رہے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ کرونا نے انسانوں کے ساتھ ساتھ معیشتوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے، 22،23 مارچ کو پاکستان او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کی میزبانی کرے گااس اجلاس میں او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کا اجلاس بھی شیڈول میں شامل ہے، اس اجلاس میں کشمیر کی صورتحال پر بات چیت ہو گی۔