اسلام آباد (گلف آن لائن)وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ گیس کا بحران نہیں، ملک میں حکومت کا بحران ہے، وفاقی حکومت نے بروقت گیس امپورٹ نہیں کرائی، گیس کی تقسیم پر آئین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، جس صوبے میں گیس پیدا ہوتی ہے وہاں پر گیس نہیں۔
منگل کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کراچی چیمبرز آف کامرس کے لوگ ملنے آئے، کراچی کے صنعت کاروں نے احتجاج کیا کہ انہیں گیس نہیں دی جا رہی، گیس کا بحران اسی وقت ختم ہوگا جب یہ حکومت جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بے ایمانی سے سینیٹ سے اسٹیٹ بینک بل پاس کرایا، حکومت کے پاس تو مطلوبہ تعداد بھی موجود نہ تھی، یہ بل ملک اور معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کرتا ہے، سینیٹ اجلاس میں مسلم لیگ نون، اے این پی، جے یو آئی اور مینگل صاحب کی پارٹی کے لوگ بھی نہیں تھے، یہ اتنا اہم بل تھا، کمیٹی میں کیوں نہیں بھیجا گیا؟وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ رات 12 بجے بل کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا، ایسا بل پوری قوم کو غلام بنا دیتا ہے، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو پاس کرانے کے لیے حکومت نے چیئرمین سینیٹ کا سہارا لیا، چیئرمین سینیٹ نے تاریخ میں پہلی بار ووٹنگ کا حق استعمال کیا، چیئرمین سینیٹ کی جانب سے کاسٹنگ ووٹ استعمال کرنے پر سخت تشویش ہے،
انہوں نے آئی ایم ایف کی غلامی قبول کرنے کے لیے ووٹ دیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہر الزام پچھلی حکومت پر لگا دیتی ہے، لوگ یہ باتیں سن سن کر پک گئے ہیں، تھر میں کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں، بلاک ون میں 175 میٹر کی گہرائی پر کوئلہ ملا ہے، کوئلے سے جو بجلی پیدا ہو گی وہ سب سے سستی ہو گی، یہ بجلی پاکستان کو روشن کرے گی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ تھر پارکر سے بجلی پیدا کر کے پورے پاکستان کو فراہم کریں گے، تھر پارکر بھی ترقی کرے گا، نا اہل حکومت نے وقت پر ایل این جی نہیں خریدی، گیس کی قلت کے باعث سندھ سب سے زیادہ متاثر ہے، وہ وقت دور نہیں جب نا اہل حکومت سے چھٹکارا ملے گا، یہ حکومت ہر چیز پچھلی حکومت پر ڈال دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے آخری دن بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے حکم جاری کیا ہے، 140 اے کے حوالے سے حکم من و عن تسلیم کریں گے، کورونا وائرس کی موجودہ صورتِ حال انتہائی خطرناک ہے، سندھ حکومت کورونا کے حوالے سے این سی او سی کے ساتھ مل کر اقدامات کر رہی ہے، کراچی میں کورونا کی شرح کم ہو کر 20 فیصد پر آ گئی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پکڑ دھکڑ سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، حکومت اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے پوری قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیتی ہے، اب صدارتی نظام کی طرف رخ موڑا جا رہا ہے، حکومت پیڑول کی قیمت نہ بڑھا کر بجلی کے نرخوں میں اضافہ کر رہی اور عوام کی جیب سے پیسہ نکال رہی ہے۔