بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک)
چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں سربیا کے صدر الیگزینڈر ووکک سے ملاقات کی، جو بیجنگ 2022 کے سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے چین آئے ہیں۔چینی میڈ یا کے مطا بق
شی جن پھنگ نے چین اور سربیا کی “آہنی دوست” کے طور پر تعریف کی اور چین اور سربیا کے درمیان روایتی دوستی کو مزید عملی تعاون کے نتائج میں بدلنے کی امید ظاہر کی۔شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ کووڈ-19 کی وبا کے پھیلاؤ کے بعد چین اور سربیا نے ایک دوسرے کی مدد اور حمایت کی ہے۔اس دوران دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا ایک نیا باب رقم ہوا ہے اور دونوں ملکوں کے لوگوں کے دلوں میں اچھی یادیں قائم ہوئیں۔ چین کثیرالجہتی شعبوں میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے سربیا کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
صدر الیگزینڈر ووکک نے کہا کہ سربیا چین کا سچا دوست ہے، سربیا چین کا احترام کرتا ہے اور چین کی عظیم قیادت کی تعریف کرتا ہے، کوئی دباؤ یا مشکل سربیا اور چین کے درمیان مضبوط دوستی کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ سربیا چین کے ساتھ معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔
ہفتہ کے روز چینی صدر شی جن پھنگ نے ترکمانستان کے صدر قربان قلی بردی محمدوف سے بیجنگ میں ملاقات کی، جو بیجنگ 2022 کے سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے چین آئے ہیں۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ 30 سال قبل چین اور ترکمانستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات نے شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اسٹریٹجک ساتھی کے تعلقات اعلیٰ سطح تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین ترکمانستان کے ساتھ مل کر مستقبل پر توجہ مرکوز کرنے، مجموعی منصوبہ بندی کو مضبوط بنانے، دونوں ممالک کے درمیان قدرتی گیس کے تعاون کے حجم اور پیمانے کو وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔ تاکہ قدرتی گیس کے باہمی تعاون کو ایک نئی سطح تک پہنچایا جاسکے۔
صدر قربان قلی بردی محمودوف نے کہا کہ چار تاریخ کی رات ہم نے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے کامیاب آغاز کا مشاہدہ کیا۔ یہ ایک بڑی اہمیت کا حامل لمحہ تھا۔
اس کے علاوہ چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں مصری صدر عبدالفتح السیسی سے ملاقات کی، جو بیجنگ 2022 کے سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے چین آئے ہیں۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین اور مصر کے جامع اسٹریٹجک ساتھی کے تعلقات چین ، عرب، افریقہ اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان یکجہتی اور تعاون اور جیت جیت تعاون کی مثال بن گئے ہیں۔ دنیا آج ایک صدی میں نظر نہ آنے والی گہری تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔چین اور مصر اپنے مفادات کے دفاع، مشترکہ ترقی کے حصول، عوام کی فلاح و بہبود اور دنیا میں انصاف کو فروغ دینے کے لیے ایک جیسے تصورات کا اشتراک کرتے ہیں۔ دونوں فریقوں کو نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-مصر ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کومضبوطی سے آگے بڑھنے کے لیے مل کر کوشش کرنی چاہیے۔
السیسی نے کہا کہ بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب شاندار تھی، جو عظیم چین کی قومی طاقت اور اثر و رسوخ کی مکمل عکاسی کرتی ہے۔ مصر کو چین کے ساتھ اپنے تعلقات پر فخر ہے۔
چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں قازق صدر توکایوف سے ملاقات کی۔شی جن پھنگ نے کہا کہ ایک آزاد، محفوظ، مستحکم اور خوشحال قازقستان دونوں ممالک کے عوام کے مشترکہ مفادات سے مطابقت رکھتا ہے۔ چین قازقستان کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ قازقستان قومی سلامتی اور سماجی استحکام کو برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چین ہمیشہ قازقستان کا قابل بھروسہ دوست اور مضبوط شراکت دار رہے گا، ہم قازقستان کے ساتھ سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے، ہمہ جہتی تعاون کو وسعت دینے، مشترکہ ترقی اور احیاء کی کوشش کرنے، چین اور قازقستان دوستی کی غیرمتزلزل حفاظت کے لیے تیار ہیں۔
توکایف نے کہا کہ قازقستان چین کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید مضبوط بنانے اور اچھے پڑوسی اور دوستانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا منتظر ہے۔ قازقستان “بیلٹ اینڈ روڈ” تعاون کی مشترکہ تعمیر میں فعال طور پر حمایت اور شرکت جاری رکھے گا، صدر شی جن پھنگ کی طرف سے تجویز کردہ عالمی ترقیاتی اقدام کی حمایت کرے گا ۔