لاہور(گلف آن لائن)فیڈرل بورڈآف ریو نیو نے بڑے ریٹیلرز کو اربوں روپے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی غیر قانونی ادائیگی کے معاملے پر کمیٹی قائم کر دی۔انکوائری کمیٹی گریڈ 20 کے افسر کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے جو ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرے گی۔حکام کے مطابق پی او ایس سسٹم سے غیر منسلک بڑے ریٹیلرز کی 60 فیصد ایڈجسٹمنٹ روکنا ضروری ہے تاہم ایف بی آر نے مبینہ طور پر اربوں روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز جاری کر دیئے، انکوائری رپورٹ میں ثابت ہوگیا تو بڑے ریٹیلرز سے رقم کی ریکوری کی جائے گی۔
ایف بی آر حکام کے مطابق ادا کردہ سیلز ٹیکس ریفنڈز کی مالیت کا تعین کیا جارہا ہے ریٹیلرز کے آئندہ ریفنڈز روک کر نقصان پورا کیا جائے گا۔ انکوائری کمیٹی تکنیکی خرابی یا دانستہ لاپرواہی کا پتہ لگائے گی، معاملے کی نشاندہی ایف بی آر کے اپنے انٹرنل کنٹرول سسٹم نے کی ہے۔حکام کے مطابق سیلز ٹیکس ریفنڈز ستمبر 2021 سے جنوری 2022 کے دوران جاری کئے گئے جس کی مالیت کم از کم 9 ارب روپے یا زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔