تل ابیب (گلف آن لائن)اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران سمندری خطرات کی شدت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور اس کا مطلوبہ ہدف تل ابیب ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے آفیشل اکائونٹ میں بینیٹ نے کہا کہ حال ہی میں ہم بحری میدانوں پر خطرات کی شدت میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ ان خطرات کا ہدف اسرائیل ہے۔ بلکہ اسٹریٹجیک طورپر ان خطرات کا نشانہ صرف اسرائیل نہیں ہوگا بلکہ مریکا کے ساتھ تعاون اس خطے میں ہمارے دوسرے دوستوں کے ساتھ مشترکہ بحری مشقیں بھی اس کا نشانہ ہوسکتی ہیں نفتالی بینیٹ نے کہا کہ ریاست اسرائیل کے خلاف سب سے بڑا خطرہ ایران ہے،ایک حکومت کے طور پر ہم ایرانی جوہری پروگرام سے نمٹنے کے ذمہ دار ہیں اور یقینا ہم ویانا مذاکرات کو دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یقینا ہم ویانا مذاکرات میں ہونے والی چیزوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہمارا موقف واضح ہے کہ یہ معاہدہ موجودہ حالات کے ساتھ ایران کے جوہری پروگرام سے نمٹنے کی کوششوں کو نقصان پہنچائے گا۔بینیٹ نے خبردار کیا کہ جو لوگ اس معاہدے کو مستحکم کرنے والے عنصر کے طور پر سمجھتے ہیں وہ غلطی پر ہیں۔ یہ صرف عارضی طور پر افزودگی کے عمل کو ملتوی کرے گا لیکن اس خطے میں ہم سب کو اس کے بدلے میں بھاری اور غیر متناسب قیمت ادا کرنا پڑے گی۔