میونخ(گلف آن لائن )جرمنی کے شہر میونخ میں سالانہ بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس شروع ہوگئی ہے۔ اس تین روزہ کانفرنس میں بھی یوکرائن بحران ہی چھایا ہوا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق افتتاحی اجلاس میں کی جانے والی تقاریر میں اس بحران کی شدت اور ممکنہ خطرات کو موضوع بنایا گیا۔ اس کانفرنس میں کئی ممالک کے مندوبین شریک ہیں۔ کانفرنس اتوار 20 جنوری کو اختتام پذیر ہوگی۔اس کانفرنس میں جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے یوکرائنی سرحدوں پر روسی فوجیوں کے اجتماع کو یوکرائن اور دیگر یورپی ممالک کے لیے ناقابلِ قبول خطرہ قرار دیا۔
کانفرنس میں شریک مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کا کہنا تھا کہ یوکرائن بحران عالمی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک ہے اور یہ اپنی سنگینی کے اعتبار سے سرد جنگ سے بھی زیادہ شدید قرار دیا جا سکتا ہے۔بالٹک ریاست لٹویا کے وزیر خارجہ ایڈگر رنکیویکس نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں اپنی تقریر میں کہا کہ یوکرائنی بحران کو حل کرنے کے لیے سفارتی کوششیں بہت ضروری ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنا ضروری ہے تا کہ روس حکومت کو حملہ کرنے میں مشکلات کا سامنا رہے۔مشرقی یوکرائن میں کییف حکومت کی فوجوں اور روس نواز باغیوں کے درمیان شیلنگ دوسرے دن بھی جاری رہنے کی تصدیق کی گئی ہے۔