اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا ہے کہ چھوٹے درمیانے کاروبار کے فروغ کیلئے نیشنل ایس ایم ای پالیسی متعارف کروائی ہے ، آٹو پالیسی میں درآمدی اشیاء کی متبادل پروڈکشن اور برآمداتی صنعتوں کا فروغ اہم عنصر ہو گا۔
وہ جمعرات کو انڈسٹریل پالیسی پر منعقدہ ورکشاپ میں خطاب کررہے تھے ۔ ورکشاپ میں وزیر خزانہ شوکت ترین اور مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی امین اسلم نے بھی شرکت کی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہاکہ ورکشاپ کا مقصد نئی صنعتی پالیسی پر وزارتوں کے مابین مشاورت کو ترغیب دینا ہے۔ خسرو بختیار نے کہاکہ ہم ڈی ایفڈ کی ملکی معیشت میں کردار کو سراہتے ہیں، ملک ایل ایس ایم گروتھ تاریخی سطح پر پہنچ گئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ رواں سال ہمارا ایل ایس ایم گروتھ کی شرح 12.2 رہی،ہم نے چھوٹے درمیانے کاروبار کے فروغ کیلئے نیشنل ایس ایم ای پالیسی متعارف کروائی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ آٹو پالیسی کی بدولت آٹو پارٹس کی لوکل پیداوار 45فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ گزشتہ حکومتوں کی بیربط پالیسیوں کیوجہ سے ملکی صنعتی پیداوار مشکل کا شکار رہی، ہمارے جی ڈی پی میں صنعتی پیداوار کا حصہ مخض حصہ چودہ فیصد ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کے لحاظ سے صنعتی پیداوار کی شرح نمو 25 فیصد ہونی چاہیے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ صنعتی ترقی سے ہی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جا سکیں گے ۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ پالیسی میں درآمدی اشیاء کی متبادل پروڈکشن اور برآمداتی صنعتوں کا فروغ اہم عنصر ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ میں صنعتی پالیسی کی تشکیل کیلئے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ پارٹنرز کا مشکور ہوں، میں امید کرتا ہوں ورک شاپ کے اختتام پر ہم نئی صنعتی پالیسی کیلئے 10ـ20 سکیٹرز کا انتخاب کر لیں گے۔تقریب میں بی او آئی چیرمین اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن نے بھی خطاب کیا