ماسکو(گلف آن لائن) روس پر یورپی اقتصادی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد جس میں اس کی حکومت، مالیاتی شعبے اور مرکزی بینک کو نشانہ بنایا گیا یورپی یونین نے پابندیوں کے نئے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔حالیہ اقدامات میں روس کے دوسرے سب سے بڑے بینک وی ٹی بی بینک کے سی ای او آندرے کوسٹن پر پابندیاں اور وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور ماہر اقتصادیات میکسم ریشیتنکوف پر دیگر پابندیاں شامل ہیں۔روسی وزارت خارجہ کے ترجمان اور کریملن چیف آف اسٹاف بھی ان پابندیوں سے متاثر ہوئے۔یورپی یونین نے ان نئی پابندیوں کا اعلان اپنے سرکاری گزٹ میں کیا۔یورپی یونین کی جانب سے سرکاری طور پر روس کے خلاف پابندیوں کا ایک پیکیج جس میں اس کی حکومت، مالیاتی شعبے اور مرکزی بینک کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ پابندیاں روس کی جانب سے یوکرین کے متنازع علاقوں ڈونیٹسک اور لوگانسک کی علیحدگی کو تسلیم کرنے پر عاید کی گئی ہیں۔بیان میں انہوں نے کہا یورپی کونسل نے روسی فیڈریشن کے ڈونیٹسک اور لوگانسک یوکرین کے غیر سرکاری زیر کنٹرول علاقوں کو خود مختار ریاستوں کے طور پر تسلیم کرنے کے ساتھ آگے بڑھنے کے فیصلے کے جواب میں اقدامات کا ایک مجموعہ جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے موجودہ فریم ورک کے اندر یورپی یونین روسی ڈوما کونسل کے تمام 351 ممبران تک محدود اقدامات میں توسیع کرے گی جنہوں نے 15 فروری کو ڈونیٹسک اور لوگانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے لیے ووٹ دیا تھا۔27 اہم افراد اور اداروں پر بھی پابندیاں عائد کی جائیں گی جنہوں نے یوکرین کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور آزادی کو نقصان پہنچانے یا خطرے میں ڈالنے میں کردار ادا کیا ہے۔